شاہ محی الحق فاروقی
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
- شاہ محی الحق فاروقی ایک بلند پایہ مزاح نگار اور مقبول کالم نگار تھے۔ وہ کراچی کے ایک اردو روزنامہ "امت" میں طویل مدت تک "کھٹے میٹھے انار" کے مستقل عنوان سے پُر لطف اور پُر مزاح کالم نگاری کرتے رہے۔ "کھٹے میٹھے انار" کے نام سے ہی ان کے مزاحیہ شہ پاروں کا ایک مجموعہ بھی شائع ہو چکا ہے۔ علمی و ادبی دنیا کی اہم شخصیات پر ان کے لکھے ہوئے خاکوں کی کتاب بھی "بیدار دل لوگ" کے نام سے شائع ہو چکی ہے۔
شاہ محی الحق فاروقی 15 جون 1932ء کو ہندوستان کے صوبہ یوپی کے قصبہ بحری آباد ضلع غازی پور میں پیدا ہوئے۔ شبلی کالج اعظم گڑھ سے 1947ء میں میٹرک کیا۔ اسی سال اکتوبر میں پاکستان منتقل ہو گئے۔ سندھ مسلم لا کالج کراچی سے قانون میں گریجویشن کی۔ پاکستان آمد کے ساتھ ہی ایل ڈی سی (Lower Division Clerk) کی حیثیت سے سرکاری ملازمت اختیار کی۔ اپنی قابلیت، محنت اور لگن سے ترقی کرتے کرتے بالآخر وہ وفاقی حکومت میں جوائینٹ سیکریٹری کی حیثیت تک پہنچے۔ انھوں نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان اور کاٹن ایکسپورٹ کارپوریشن میں بطور ڈائریکٹر فائنانس بھی خدمات سر انجام دیں۔ اور 15 جون 1992ء کو کاٹن ایکسپورٹ کارپوریشن سے بطور ڈائریکٹر فائنانس ریٹائر ہوئے اور پوری توجہ علمی و ادبی سرگرمیوں پر مرتکز کر دیں۔
انھوں نے اپنے ادبی سفر کا آغاز ماہنامہ شاہد احمد دہلوی کے ماہنامہ "ساقی"، شمس زبیری کے ماہنامہ "نقش" اور مجید لاہوری کے پندرہ "نمک دان" اور معروف ادبی شخصیت ڈاکٹر اسلم فرخی کی معیت میں کیا۔ 1962ء مولانا کوثر نیازی کے ہفت روزہ "شہاب" میں "ابنِ منیر" کے قلمی نام سے تازہ خبروں پر طنزیہ تبصرے بھی تحریر کرتے رہے۔ 1964ء میں "ادارہ تحقیقاتِ اسلامی" کے تحقیقی جریدے "فکرونظر" میں طبع زاد مضامین بھی تحریر کیے۔ اس سلسلے میں ان کے مضامین "وقف علی الاولاد" اور "اہانتِ انبیا" کو خاص شہرت حاصل ہوئی۔ دارالصمنفین اعظم گڑھ کے سابق ناظم مولانا صباح الدین عبد الرحمٰن ان کے معترفوں میں سے تھے۔ انھوں نے مزاح میں متعدد تراجم بھی کیے جن میں امریکی مزاح نگار "مارک ٹوئین" کے مزاح پاروں کے علاوہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ایم آر کیانی کی پُر مزاح انگریزی تقاریر پر مبنی کتاب "آ جج مے لاف (A Judge May Laugh)" کا کتابی صورت میں اردو میں ترجمہ "ایک جج بھی ہنس سکتا ہے، شائد" شائع کیا۔
وہ 31َ دسمبر 2011ء کو مختصر علالت کے بعد کراچی کے ایک امراض قلب کے ہسپتال میں خالقِ حقیقی سے جاملے اور وہیں نارتھ کراچی کے محمد شاہ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
عالمِ اسلام کے معروف محقق، دینی اسکالر اور سری نگر یونیورسٹی کے شہید وائس چانسلر مشیر الحق فاروقی آپ کے برادرِ بزرگ تھے۔
شاہ محی الحق فاروقی کی تصنیفات و تالیفات:-
1- ایک جج بھی ہنس سکتا ہے، شائد۔۔۔ (ترجمہ:- جسٹس ایم آر کیانی کی کتاب A Judge May Laugh and even cry)
2- رہنمائے تربیت (کارکنانِ دعوت و تبلیغ کے لیے لائحہ عمل) (ترجمہ کتاب:- ہشام الطالب A Training Guide for Islamic Workers)
3- بلبلیں نواب کی (ترجمہ کتاب:- موسیٰ رضا Nawab and Nightingales)
4- تفہیمِ کراچی (ترجمہ کتاب:- Understanding Karachi عارف حسن)
5- جہاتِ غالب (ترجمہ کتاب:- Aspects of Ghalibممتاز حسن)
6- سانحہ مشرقی پاکستان، تصویر کا دوسرا رخ (ترجمہ کتاب:- جنرل امیر عبد اللہ خان نیازی)
7- شمالی امریکا کے مسلمان (ترجمہ کتاب:- ایحادون یازبک حداد Muslim Communities in North America)
8- ان دیکھی گہرائیاں (ترجمہ کتاب:- ہارون ابن علی کی خود نوشت Un-Chartered Waters)
9- کھٹے میٹھے انار (طنزیہ و فکاہیہ مضامین و کالموں کا مجموعہ)
10- بیدار دل لوگ (معروف ادبی شخصیات کے خاکے)
11- فرہنگِ بینکاری و مالیات (Glossary of Banking and Finance - English to Urdu)
12- کراچی واٹر اینڈ سینیٹیشن بورڈ کی نجکاری ( ترجمہ کتاب - نعمان احمد و ایم سہیل Privatization of K.W. S. B ) 13-سرگزشت (آپ بیتی جو ان کے انتقال کے بعد شائع ہوئی)