شبیر شاہد (شاعر)
نام
ترمیمپیدائشی نام شبیر حسین اور قلمی نام شبیرشاہد بطور تخلص استعمال کرتے ہیں۔
پیدائش
ترمیمان کی تاریخ پیدائش 23 مئی 1982ء بروز اتوار ہے۔ والد کا نام خادم حسین جوقوم کھوکھر سے تعلق رکھتے ہیں۔
مقام
ترمیمان کی ولادت اور رہائش چک نمبر 108/9 ایل تحصیل و ضلع ساہیوال، (منٹگمری) پنجاب، پاکستان میں ہے۔
تعلیم
ترمیم- شبیر شاہد کی بنیادی تعلیم، گاؤں کے سرکاری اسکول سے میٹرک (گورنمنٹ ہائی اسکول ساہیوال سے 1999ء میں)۔
- ایف اے 2001ء گورنمنٹ کالج ساہیوال،
- 2006ء میں بی اے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے ۔
مشاغل
ترمیمشبیر شاہد پیشہ کے لحاظ سے پنجاب پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (ASI) کے عہدے پر متعین ہیں۔ اور عمرہ ایجنسی کا کاروبار بھی کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شاعری میں بھی طبع آزمائی کرتے ہیں۔ انھیں پنجابی ادبی سیوک ایوارڈ 2016ء مل چکا ہے، اکثر کلام سہ ماہی مہکاں میں چھپتا ہے۔[1] [2]
مجموعہ کلام
ترمیمشبیر شاہد کے دو مجموعات کلام زیر طبع ہیں:
- پیاس کے بادل (اردو غزلیات)
- اتھرے اتھرو (پنجابی غزلیات)
نمونہ کلام
ترمیمنعت
ترمیمنعت
کون طیبہ سے انحراف کرے | توبہ توبہ خدا معاف کرے | |
چاند کو چار چاند لگ جائیں | ان کے چہرے کا گر طواف کرے | |
پھر ثنائے نبیؐ کی رم جھم ہو | دل تخیل میں اعتکاف کرے | |
اس کی محبوب رب سے کیا نسبت | جو محبت سے اختلاف کرے | |
عرض شاہد ہے خاک طیبہ سے | گرد عصیاں سے پاک صاف کرے |
غزل
ترمیمغزل
قلم موتی جنے ایسی کرامات جانتا ہوں | میں شاعر ہوں محبت کا محبت جانتا ہوں | |
زباں بے باک ہے ساری کہانی کھول دیگی | میرے سر کو قلم کر دو ،حقیقت جانتا ہوں | |
میری تو خاک بھی احساس سے سینچی گئی ہے | مجھے پہچان رشتوں کی مت بتا میں ،جانتا ہوں | |
تجھےغیور لوگوں سے تحفظ دے رہے ہیں | تیرا قانون اور تیری سہولت جانتا ہوں | |
میں شاہد ہوں میری تخلیق میرے سامنے ہے | وجود خاک میں ہونے کی عظمت جانتا ہوں |