شعر: بہترین الفاظ کے بہترین استعمال کو شعر کہا جاتا ہے۔ "جب الفاظ رقص کریں تو شعر بن جاتا ہے"۔ شعر مقررہ وزن اور بحر میں لکھی ہوئی تحریر شعر کہلاتی ہے ۔

شعر کی جمع کو اشعار کہتے ہیں شعر کی سطر مصرع کہلاتی ہے، ایک شعر میں دو مصرعے ہوتے ہیں۔ پہلے مصرعے کو مصرع اولیٰ اور دوسرے کو مصرع ثانی کہتے ہیں۔ جیسے :

  • چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
  • میرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے

مثال میں دیے گئے پورے جملے کو شعر کہیں گے اور اس شعر کی ایک سطر کو مصرع کہیں گے اور شعر کی پہلی سطر کو مصرعِ اولی کہیں گے اور شعر کی دوسری سطر کو مصرعِ ثانی کہیں گے۔

بلا خوف و تشکیک کہا جا سکتا ہے کہ اردو شاعری میں کوئی ایک بھی ایسا شاعر نہیں گذرا جس نے کبھی کوئی غزل نہ کہی ہو، یعنی غزل شاعری کے لیے ایک اہم ترین جز تھی یا بن چکی ہے سچ تو یہ ہے کہ غزل کے بغیر شاعری کا تصور کچھ عجیب سا بلکہ بے معنی ہو کر رہ جاتا ہے۔ غزل کے اجزائے ترکیبی چار ہیں، غزل انھی چار اجزائے ترکیبی سے ترتیب دی جاتی ہے اور یہی چار اجزاء غزل کی پہچان ہیں:

ردیفقافیہمطلعمقطع [1]

حوالہ جات

ترمیم