شفقت (انگریزی: Affection) جسم یا دماغ سے ابھرنے والی نرم فطرت ہے۔ ماں کی شفقت مثالی ہے۔ اسے عرف عام میں ممتا بھی کہتے ہیں۔ یہ جذبہ فطری ہوتا ہے اور نومولود سے لے کر سن بلوغ تک پہنچنے والے بچوں کے لیے دائمی توجہ دیتی ہے۔ یہی حال عام طور سے باپ کا بھی دیکھا جاتا ہے۔ حد سے زیادہ شفقت لوگوں میں والہانہ لگاؤ پیدا کرتی ہے۔ یہ جذبہ کئی انسانی تعلقات میں بھی ممکن ہے، اگر چیکہ یہ مشاہدے والدین کے مقابلے میں کم ہو سکتے ہیں۔ مثلًا بھائی بہنوں میں شفقت، شوہر اور بیوی میں دلی لگاؤ۔ ان میں سے آخر الذکر شادی سے ابھرنے والا رشتہ ہے۔ شفقت عام انسانوں کے بیچ بھی ممکن جو کسی فکر یا شوق یا پھر ہم صفتی کی وجہ سے ممکن ہے۔ اس کی مثال صوفیا اور ان کے مرید ہو سکتے ہیں، استاد اور شاگرد میں لگاؤ ہو سکتا ہے۔ اشتراکیت کے غلبے کے دور میں کئی لوگ کسی ایک قائد کی تقاریر اور شخصیت سے اس قدر متاثر ہو گئے تھے کہ اپنے قائد اور اس کے بتائے ہوئے کاز کے لیے اپنی جان تک کی قربانی دینا گوارا کیا۔

شفقت


جانوروں میں شفقت

ترمیم

جانوروں میں اپنی اولاد سے شفقت اور لگاؤ کا دیکھا جانا بہت عام ہے۔ اس کے علاوہ کچھ جانوروں، مثلًا کتوں اور ڈالفنوں میں انسانوں سے بھی والہانہ لگاؤ دیکھا گیا ہے۔ ایڈنبرگ، اسکاٹ لینڈ کے ایک کانسٹیبل جان گرے کی موت 1958ء میں واقع ہوئی۔ تدفین کے بعد جان گرے کا کتا اپنے مالک کی قبر بیٹھا ہوا دیکھا گیا۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ یہ کتا اگلے چودہ سالوں تک ہر رات اپنے مالک کی قبر پر گزارتا رہا تھا، جب تک کہ خود اس کی موت واقع نہ ہوئی تھی۔[1] اس سے جانوروں میں اپنے مالک کے لیے شفقت ظاہر ہوتی ہے اور ان کے آپس میں بھی ایسے ہی شدید جذبات ممکن ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم