شیفالیکا ورما
شیفالیکا ورما (انگریزی: Shefalika Verma) ایک مشہور میتھلی زبان کی مصنفہ ہیں۔ انھیں سال 2012ء میں اپنی آپ بیتی قسط قسط جیون (میتھلی:किस्त–किस्त जीवन) کے لیے بھارت کا ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا۔[2]
شیفالیکا ورما | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1943ء (عمر 80–81 سال) |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | میتھلی زبان |
اعزازات | |
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ (برائے:Kist-Kist Jeewan ) (2012)[1] |
|
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمتعلیم
ترمیمشیفالیکا نے ہندی ادب میں پی ایچ ڈی کیا۔ ان کے مقالے کا عنوان کامایانی اور اُروشی میں ناری چِتْرَن ہے۔[2]
روزگار
ترمیم2003ء میں شیفالیکا نے پٹنہ کے اے این کالج کے پوسٹ گریجویٹ شعبۂ ہندی سے وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوئیں۔ اس کے بعد وہ ادبی سرگرمیوں سے جڑی رہیں۔ جس وقت کے انھیں ساہتیہ اکیڈمی انعام کا اعلان ہوا، حکومت دہلی کی میتھلی و بھوجپوری اکیڈمی کی انتظامی مجلس کی ایک رکن کے طور پر زیر خدمت رہیں۔[2]
ادبی سرگرمیاں
ترمیمشیفالیکا ورما ایک درجن سے زیادہ کتابوں کی مصنفہ ہیں۔ ان کی تحریروں میں تین فکشن کے کام ہیں۔ وہ میتھلی میں 1961ء سے لکھتی آئی ہیں۔ ان کی تحریریں کئی میتھلی جرائد جیسے کہ میتھلی مِہِر، سونا ماٹی، وَیدیہی، آکار، اگنی پتھ اور کوسی کُسُم میں چھپ چکے ہیں۔ وہ بچپن سے کہانیاں اور شاعری ہندی رسالوں جیسے کہ چنداماما اور بالک وغیرہ کے لیے لکھتی آئی ہیں۔[2]
انعام جیتنے والی کتاب
ترمیمشیفالیکا ورما کی کتاب قسط قسط جیون ان کی خود کی سوانح عمری ہے۔ ان کے مطابق:
” | قسط قسط جیون اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ میں نے سماجی برائیوں اور سماج کی پسماندگی کی وجہ سے کس طرح مصائب کو جھیلا ہے۔ | “ |
اس کتاب کا بیشتر حصہ اس وقت لکھا گیا ہے جب شیفالیکا لندن میں تھی۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#MAITHILI — اخذ شدہ بتاریخ: 28 فروری 2019
- ^ ا ب پ ت ٹ ث Shefalika bags coveted award for Maithili book | Patna News – Times of India