شیفالیکا ورما

ساہتیہ اکادمی اعزاز یافتہ مصنف

شیفالیکا ورما (انگریزی: Shefalika Verma) ایک مشہور میتھلی زبان کی مصنفہ ہیں۔ انھیں سال 2012ء میں اپنی آپ بیتی قسط قسط جیون (میتھلی:किस्त–किस्त जीवन) کے لیے بھارت کا ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا۔[2]

شیفالیکا ورما
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1943ء (عمر 80–81 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان میتھلی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ   (برائے:Kist-Kist Jeewan ) (2012)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

پیدائش

ترمیم

شیفالیکا ورما کی پیدائش 1943ء میں سہرسا ضلع میں ہوئی۔[2]

تعلیم

ترمیم

شیفالیکا نے ہندی ادب میں پی ایچ ڈی کیا۔ ان کے مقالے کا عنوان کامایانی اور اُروشی میں ناری چِتْرَن ہے۔[2]

روزگار

ترمیم

2003ء میں شیفالیکا نے پٹنہ کے اے این کالج کے پوسٹ گریجویٹ شعبۂ ہندی سے وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوئیں۔ اس کے بعد وہ ادبی سرگرمیوں سے جڑی رہیں۔ جس وقت کے انھیں ساہتیہ اکیڈمی انعام کا اعلان ہوا، حکومت دہلی کی میتھلی و بھوجپوری اکیڈمی کی انتظامی مجلس کی ایک رکن کے طور پر زیر خدمت رہیں۔[2]

ادبی سرگرمیاں

ترمیم

شیفالیکا ورما ایک درجن سے زیادہ کتابوں کی مصنفہ ہیں۔ ان کی تحریروں میں تین فکشن کے کام ہیں۔ وہ میتھلی میں 1961ء سے لکھتی آئی ہیں۔ ان کی تحریریں کئی میتھلی جرائد جیسے کہ میتھلی مِہِر، سونا ماٹی، وَیدیہی، آکار، اگنی پتھ اور کوسی کُسُم میں چھپ چکے ہیں۔ وہ بچپن سے کہانیاں اور شاعری ہندی رسالوں جیسے کہ چنداماما اور بالک وغیرہ کے لیے لکھتی آئی ہیں۔[2]

انعام جیتنے والی کتاب

ترمیم

شیفالیکا ورما کی کتاب قسط قسط جیون ان کی خود کی سوانح عمری ہے۔ ان کے مطابق:

قسط قسط جیون اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ میں نے سماجی برائیوں اور سماج کی پسماندگی کی وجہ سے کس طرح مصائب کو جھیلا ہے۔

اس کتاب کا بیشتر حصہ اس وقت لکھا گیا ہے جب شیفالیکا لندن میں تھی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم


بیرونی روابط

ترمیم