اصطلاح term

صوت
اصوات
صوتیہ[1]
صوتم
صوتمی
صوتی
صوتی
تصویت
اصواتی
صوتیات
علم صوتیت
صوت پیما
صوتی
مخططِ صوت
نطقیات[2]
مسماع[3]
مسماعۂ کان
مسماع اذنی
مسماع خرد؟
خرد صوتہ؟
مسماع خلوی
مسماع الراس
مسماع راس

-phone
phones
phoneme
phoneme
phonemic
phonal
phonic
phonation
phonetic
phonetics
phonics
phonometer
phono
phonogram
phonology
phone
earphone
otophone
microphone
microphone
cellphone
headphone
headphone

انگریزی کا لفظ phone متعدد الفاظ میں بطور سابقہ و بطور لاحقہ آنے کے ساتھ ساتھ انفرادی طور طور اپنی آزادانہ صورت میں بھی بکثرت استعمال ہوتا ہے اور اس کے مناسب اردو متبادل کے لیے چند اہم باتوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے؛ اول تو یہ کہ لفظ کی اصل الکلمہ کیا ہے؟ دوم اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کیا مستند اردو (یا عربی و فارسی) کتب میں اس سے یا اس سے بننے والے کسی مرکب لفظ کے ایسے معنی ملتے ہیں کہ جن سے استفادہ کیا جاسکتا ہے؟ اور سب سے اہم اور سوم یہ کہ آیا ویکیپیڈیا پر اس کے لیے منتخب متبادل ، کسی مستند اور رائج لفظ سے متصادم تو نہیں؟ ایسا ہوا تو پھر یہ انتخاب کشتی میں ایک چھید ثابت ہوسکتا ہے۔ عام اردو لغات میں ہی نہیں بلکہ عام فارسی اور عام عربی لغات میں بھی خاصے مختلف مفاہیم رکھنے والے درج کیۓ جاتے ہیں جس ایک قابلِ فہم اور منطقی وجہ یہ بھی سمجھی جاسکتی ہے کہ برعکس کسی پیشہ ورانہ لغت کے ایک عام لغت (اپنی کاملیت کی خاطر) تمام ممکنہ معانی کا احاطہ کرنے پر مجبور ہوا کرتی ہے؛ حالانکہ ایک پیشہ ورانہ لغت کسی لفظ کا متبادل صرف اس مخصوص شعبۂ علم کے تحت درج کرتی ہے۔

اصل الکلمہ ترمیم

لفظ phone کی اصل الکلمہ اگر آزاد استعمال ہو رہا ہو تو پھر اس سے عام طور پر مراد (بطور فعل و اسم یعنی آلہ اور آلے پر گفتگو دونوں کہ) telephone ہی کی لی جاتی ہے اور ایسی صورت میں اسے telephone کا اختصار قرار دیا جاتا ہے[4]۔ جبکہ ایک دلچسپ اور پیچیدہ معاملہ یہ ہے کہ مختلف مرکب الفاظ میں بھی یہ لفظ بطور سابقہ و لاحقہ دیکھا جاتا ہے اور بعض اوقات اس کا مفہوم آواز سے بعض اوقات صوت سے اور بعض اوقات محض اس اختراع کے اسم سے متعلق ہوتا ہے کہ جس کے نام میں یہ لفظ شامل ہو رہا ہو[5]۔ اپنی اصل الکلمہ میں کہا جاتا ہے کہ موجودہ انگریزی -phone کا لفظ یونانی زبان کے phone سے ماخوذ ہے جو (ایک اندازے کے مطابق) بذات خود اولّی ہندو یورپی (proto-indo-european) زبان کے لفظ بھہ (بھا / bha) سے یونانی میں آیا[6]۔ پھر لسانی تبدلات کے ساتھ آرمینیائی زبان میں ban اور قدیم لاطینی میں fame کی صورت اختیار کر گیا جن کے معنی بالترتیب لفظ (نطق) اور بات چیت کے بیان کیۓ جاتے ہیں؛ اس بعدالذکر کی وجہ سے ہی phone کے لفظ میں گفتگو کا تصور پیدا ہوا؛ برسبیل تذکرہ یہ بیان بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ اسی لفظ ، صوت اور کلام کے تصور سے famous کا لفظ بھی وجود میں آیا۔ بہرحال اس طویل فسانے کا انجام یوں ہے کہ مختلف زبانوں کی سیاحت کے بعد یہ (موجودہ) لفظ ، یونانی زبان کے phone سے لیا گیا ہے جس کے معنی صوت (voice) اور آواز (sound) کے ہوتے ہیں جبکہ یونانی میں pheme کے معنی گفت (کہنا) کے اور phanai کے معنی گفتگو کے ہوتے ہیں۔

متبادل کی بنیاد ترمیم

لفظ phone کی مذکورہ بالا مندرج اصل الکلمہ کے بعد متعدد الفاظ سامنے آتے ہیں کہ جن کو اس لفظ کا اردو متبادل اختیار کرنے کے لیے زیرِ غور لایا جاسکتا ہے؛ یعنی آواز، گفتگو ، کلام ، صوت اور نطق وغیرہ۔ اس پیچیدہ صورتحال میں مضمون کے ابتدائییہ میں درج اصولوں سے مدد لی جاسکتی ہے، پہلا اصول یہ ہے کہ متعلقہ لفظ کی اصل الکلمہ کو (اگر ممکن ہو تو) بنیاد بنا لیا جاۓ اور phone کی اصل الکلمہ مذکورہ بالا قطعے کے مطابق voice سامنے آتی ہے (آواز کو اس لیے نظر انداز کیا جارہا ہے کہ اس سے مرکب الفاظ بنانا نا صرف مشکل بلکہ صوتی طور پر بھی احسن نہیں ہوتا)۔ اب دیکھتے ہیں کہ ابتدائییے کا اصول دوم ؛ کیا phone کے لیے صوت کو بنیاد بنا کر اردو (عربی یا فارسی) میں چند یا متعدد الفاظ تاریخی طور پر رائج ہیں؟ مشہور سائنسی شعبۂ علم ، phonetics کو عربی میں صوتیات اور علم الصوات کہا جاتا ہے[7]، جبکہ فارسی میں ، فارسی پاک کرو کی تحریک سے قبل ، اسے صوت شناسی کہا جاتا تھا (آج کل عجیب و غریب اصطلاح ، آواشناسی مستعمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے)[8] اور اردو میں بھی اسے علم اصوات یا صوتیات ہی لکھا جاتا ہے[9]۔ اسی طرح phonics کے لیے عربی میں علم الاصتۃ ، علم صوتیت اور فارسی میں علم الاصوات کی اصطلاحات لغات میں درج ملتی ہیں۔

گفت و صوت ترمیم

گفتگو تو بہرحال کہتے ہی بات چیت کو ہیں لیکن اگر اسکی بھی اصل یعنی گفت کو بنیاد بنانے کی کوشش کی جاۓ تو بھی یہ لفظ phone کے معنوں سے مختلف ہے۔ فارسی اور عربی اساس کو نظر انداز کرتے ہوۓ بھی اگر غور کیا جاۓ تو بنیادی طور پر لفظ گفت اور صوت میں مفاہیم کا فرق پایا جاتا ہے۔ گفت ، فارسی میں بھی speech کے معنوں سے زیادہ قریب ہے اور اگر اس میں پنہاں word کے معنوں کو بھی دیکھا جاۓ تو وہ تکلم کے نزدیک آتے ہیں جبکہ اردو میں تو نا صرف گفتگو بلکہ گفت کا لفظ بھی بات چیت ، ذکر کرنے اور کچھ بیان کرنے کے معنوں میں آتا ہے[10]۔ اور یہی ایک عام اردو میں اسکا عمومی مفہوم لیا جاتا ہے۔ یعنی اگر بات کو آسان کہا جاۓ تو یوں کہہ سکتے ہیں کہ گفت کا لفظ نطق کے ان معنوں میں نزدیک ہے جب اس سے تکلم (کلام کرنے کا) کا مفہوم ادا ہوتا ہو جبکہ صوت محض آواز کے لیے اختیار کیا جاتا ہے اور voice کا نزدیک ترین متبادل ہے جو phone کے اصل معنی ہیں۔

مزید پیچیدگیاں ترمیم

گو کہ مذکورہ بالا قطعے میں گفت و صوت کا فرق واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود یہ ممکن نہیں کہ لفظ صوت کو phone کا بلا شرکت غیرے متبادل قرار دیا جاسکے؛ اصل الکلمہ کے قطعے میں بھی مذکور ہوا کہ phone کا لفظ بطور فعل اور اسم دونوں کے مستعمل ہے مزید الجھن یہ کہ بعض مقامات پر اس میں مرکزیت فاعل کو حاصل ہوتی ہے اور بعض اوقات مفعول کو، جیسے phonophores جہاں صوت کے بجاۓ سمع زیادہ نزدیک مفہوم ہے اور microphonia (کمزور آواز کی بیماری) اور ظاہر ہے کہ یہاں لفظ سمع نہیں بلکہ لفظ صوت زیادہ نزدیک مفہوم آتا ہے۔ ایک عام پیمانے کے طور پر اس بات کو لیا جاسکتا ہے کہ جب صوت بذات خود اصطلاح کا مرکز ہو تو اس کے لیے صوت ہی موزوں رہتا ہے جبکہ اگر اصطلاح کا مرکز اس صوت کو محسوس کرنے والا ہو تو پھر سمع کا لفظ موزوں رہتا ہے۔ ایک اور قابل غور صورتحال وہ ہے کہ جب اس کے مفہوم میں واضح طور پر نطق (تلفظ) کا اثر نمایاں ہو جاتا ہے؛ مثال کے طور پر phoniatrics یعنی الفاظ کے تلفظ کی خرابی (اضطرابات کلام (speech disorders)) کا معالجہ فراھم کرنے والا شعبۂ طب جسے معالجۂ تلفظ (یا تلفظیات) کہا جاتا ہے۔ اسی طرح ایک اور مقام آتا ہے کہ جب یہ لفظ خاص طور پر نطق (بمعنی vocalization) کے قریب آجاتا ہے جیسے phonology ، اس علم سے مراد وہ شعبۂ سائنس ہے کہ جس میں صوتی طنابیں (vocal cords) کی لرزش سے پیدا ہونے والی آواز سے انسانی قابل فہم زبان بننے کی تحقیق کی جاتی ہے یعنی یوں کہہ سکتے ہیں کہ phonology اصل میں حلق سے پیدا ہونے والی آوازوں کی تجوید کا مطالعہ ہے اور اسی لیے عربی میں اسے تجوید الصوات اور نطقیات[11] بھی کہا جاتا ہے، بعد الذکر یک لفظی ہونے کی وجہ سے زیادہ مناسب محسوس ہوتا ہے۔

ویکیپیڈیا کا اصول ترمیم

اردو دائرۃ المعارف پر ہمیشہ سے ایک ہی کوشش رہی ہے کہ اس کو اردو لغت نا بننے دیا جاۓ کیونکہ اردو لغات تو متعدد دستیاب ہیں اور اور خود اسی ویکیمیڈیا کا منصوبہ اردو وکشنری بھی روۓ خط تشکیل پا چکا ہے۔ اردو دائرۃ المعارف کا مقصد یہ ہے کہ اردو میں دنیاوی (بطور خاص سائنسی) مضامین کو ترجمہ کرنے کے لیے ایک ایسا ڈھانچہ تیار کیا جاۓ کہ جو نا صرف اردو کے عام قاری کے لیے بلکہ جامعات کے اساتذہ تک کے لیے انگریزی کی جدید ترین کتب کو اردو میں ترجمہ کرنے کو ممکن بنا سکے۔ phone کے لیے اب تک کی بحث میں متعدد متبادلات آچکے ہیں جیسے ؛ گفتگو، صوت، نطق وغیرہ اور ان کی جداگانہ حیثیت پر بھی تبصرہ پیش کیا جاچکا ہے۔ مقصد اردو ویکیپیڈیا کا حاصل کرنے کے لیے لازمی ہے کہ تمام اصطلاحات کو ابہام سے ممکنہ حد تک دور رکھا جاۓ اور انگریزی الفاظ کے نزدیک ترین ایسے متبادلات تلاش کیۓ جائیں کہ جو اس اصطلاح کے انگریزی مفاہیم کا پس منظر اپنے اندر رکھتے ہوں۔ phone کے ممکنہ حد تک قریب ترین متبادلات کو بائیں جانب جدول کی شکل میں دیا گیا ہے جس میں ابتدائییہ میں درج تین اصولوں کو ملحوظ خاطر رکھنے کی بھی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔

ناممکنات ترمیم

چند الفاظ تو انگریزی میں phone کے لفظ سے ایسے بناۓ جاتے ہیں کہ انکا ترجمہ سواۓ صوت یا آواز کے کسی بھی لفظ خواہ وہ گفت ہو گفتن ہو یا گفتار ہو ممکن ہی نہیں ہوتا۔ ان کی ایک مثال phonacoscope نامی ایک آلے کی ہے جس سے مفراع یعنی تھپتھپاہٹ کی آواز کو بڑھا کر سنا جاتا ہے اور اسی وجہ سے اس کو مفراع صوت یا صوت بین تو کہا جاسکتا ہے گفتن یا گفتار سے کوئی لفظ بنانا صَرِیحاً غلط ہوگا۔ اسی طرح اوپر مذکور phonology اور phoniatrics بھی گفت کا مفہوم اختیار کرتے ہوۓ علمی طور پر غلط ہونے کی وجہ سے ناممکنات میں شامل ہیں۔ اسی طرح ایک اور ناممکنہ لفظ sphygmophone یعنی نبص کی آواز سننے والے آلے کا ہے جس کے لیے گفتہ یا گفت سے کوئی لفظ نہیں لکھا جاسکتا ہے اسکا درست متبادل مسماع صوت ہی ہوسکتا ہے۔ microphone کا لفظ بھی نہایت دلچسپ صورتحال سے دوچار کرتا ہے اس کا مفہوم تو تکبیر الصوت (یعنی آواز بڑھانے والے کا) ہے جبکہ لفظ micro کی اردو خرد کر کہ خرد گفتہ بنایا جاۓ یا خرد صوتہ تو تاثر یہ ہوتا ہے کہ جیسے صوت کو چھوتا کیا جارہا ہے، جو اصل صورتحال کے بالکل برعکس ہے، اسی لیے یہاں اختصاصات میں درج لفظ سمع سے رجوع کرنا مفید ہوگا جس کی مدد سے مسماع خرد بنایا جاسکتا ہے یعنی چھوٹے کو (واضح) سنانا یا سنانے والا۔

اختصاصات ترمیم

اب آخر میں ان ناممکنات کے بعد کچھ اختصاصات کا ذکر ہو جاۓ؛ ایک لفظ تو وہ ہے کہ جس کا مضمون کی ابتداء میں بھی ذکر آیا کہ بذات خود phone کی اصل الکلمہ کہا جاسکتا ہے یعنی telephone جس کا اختصار phone کو کہا جاتا ہے، اس سلسلے میں عرض یہ ہے کہ اردو ویکیپیڈیا پر پہلے سے موبائل فون استعمال ہو رہا ہے اور اس کو صرف اس وجہ سے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیۓ کہ یہ عربی کا لفظ ہے کہ عربی کے اردو میں سینکڑوں الفاظ موجود ہیں اور ویسے بھی اردو میں جو بھی نام رکھ دیا جاۓ اس بات کی توقع کم ہی ہے کہ فی‌الحال موجودہ عوام phone کے بجاۓ کچھ اور کہے گی دوسری بات یہ کہ چونکہ لغات کے مطابق بھی اختراع والا phone یعنی telephone اصل میں ایک اختصار ہے اور براہ راست مذکورہ بالا بحث میں درج phone کے صوت کے مفہوم سے متصادم نہیں تصور کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ چند اختصاصات ایسے ہیں کہ جہاں phone کے لیے نطق اور سمع کو بنیاد بنانا مجبوری ہے اس لیے بھی کہ وہ انگریزی مفہوم سے نزدیک ترین اور درست ہے اور اس لیے بھی کہ تاریخی طور پر رائج الفاظ میں ایسا ہی موجود ہے جس کو ہم چاہیں بھی تو تبدیل نہیں کر سکتے ، اس بات کا تذکرہ مضمون کی عبارت میں بھی درج ہے اور یہ الفاظ جدول میں لکھ دیۓ گئے ہیں۔

لُبِّ لُباب ترمیم

اس طویل داستان سرائی کا لب لباب یوں کہ اردو میں phone کے لفظ کا متبادل صرف دو ہی الفاظ سے درست اختیار کیا جاسکتا ہے ، اول آواز اور دوم صوت۔ آواز کو نا اختیار کرنے کے بارے میں توجیہ تو بالائی عبارت المتن میں پیش کی جاچکی ہے۔ phone کے متبادل کے لیے آواز اور صوت کی محدودیت کی وجہ یہ ہے کہ یہ لفظ اصل میں اس ہی مفہوم کے تحت سائنسی اصطلاحات میں اختیار کیا جاتا ہے ؛ آواز اور صوت میں سواۓ فارسی اور عربی ہونے کے کوئی دوسرا فرق نہیں ہے۔ telephone کے لفظ میں phone کے استعمال سے یہ مبالغہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کا تعلق اس آلے پر کی جانے والی گفتگو کی وجہ سے گفتگو یا صرف گفت سے مسلسل کیا جاسکتا ہے ، یہ مبالغہ ایک غلط فہمی ہے کیونکہ صوت (voice) اور گفت (word / speech) میں نا صرف لسانیات کے اعتبار سے بلکہ سائنسی اعتبار سے بھی واضح فرق ہے۔

  1. اول تو یہ کہ اگر گفت کو speech کے بجاۓ صرف word کے معنوں میں بھی لے لیا جاۓ تب بھی انگریزی کا word عربی کے لفظ کا کامل متبادل نہیں ہے، انگریزی میں word زبان کے اس چھوٹے ٹکڑے کو کہا جاتا ہے کہ جو شناخت کیا جاسکے (یعنی اس سے کوئی مطلب بنتا ہو) جبکہ عربی ، لفظ ، سے مراد اس آواز کی ہوتی ہے کہ جس کا منہ سے اخراج کیا گیا ہو اور لازمی نہیں کہ اس سے کوئی مطلب بنتا ہو۔ یعنی عربی لفظ کے معنی نطق ، صوت اور اخراج کے ہوتے ہیں[12]۔ گو word کا متبادل لفظ ہی مستعمل ہے لیکن لغاتی تعریف کے مطابق word کا درست متبادل کلمہ ہوتا ہے۔
  2. لفظ کے آواز یا صوت سے اس تعلق ہی کی بنیاد پر phoniatrics کو معالجۂ تلفظ کہا جاتا ہے، اور واضح رہے کہ اس کو درسِ تجوید نہیں سمجھا جاسکتا کیونکہ اس میں ان آوازوں کا معالجہ کیا جاتا ہے کہ جو صوتی طنابوں سے نکل رہی ہوں ، خواہ ان میں ابھی مفہوم یا مطلب شامل ہونے تک کی نظمیت موجود بھی نا ہو۔
  3. ایک اور بات یہ کہ microphone اور telephone کے علاوہ دیگر بہت سے ایسے آلات بھی ہوتے ہیں کہ جن میں گفت (word) ظاہر ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور وہ صرف صوت (sound) سے متعلق ہوتے ہیں (جیسے sphygmophone) تو ایسی صورت میں phone کے لیے صوت ہی واحد متبادل رہ جاتا ہے۔
  4. اردو ، عربی اور فارسی سمیت کسی بھی مستند لغت یا کتاب میں phone کے لیے گفت یا گفتگو سے بنا ہوا لفظ اختیار نہیں کیا گیا اور یہ بات با آسانی معلوم کی جاسکتی ہے کہ نا صرف عربی بلکہ فارسی اور اردو میں بھی آج تک phone کا اگر اردو متبادل اختیار کرنے کی کوشش کی بھی گئی ہے تو وہ آواز (آج کی فارسی میں) اور صوت ہی سے بنانے کی کوشش کی گئی ہے؛ لہذا ہمارے لیے مناسب ہوگا کہ بیک وقت دنیا میں موجود تمام الفاظ سے تصادم کے بجاۓ (اگر وہ غلط نا ہوں تو) ان سے اتفاق ہی کرا جاۓ بصورت دیگر انکا رائج ہونا ممکن نہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. اردو لغت میں لفظ صوتیہ کا اندراج۔
  2. دیکھیۓ مضمون کا قطعہ بنام اختصاصات۔
  3. دیکھیۓ مضمون کے قطعات مزید پیچیدگیاں اور اختصاصات۔
  4. ایک انگریزی لغت پر phone بطور اختصاری کلمہ۔
  5. انگریزی لغت میں کلمۂ phone کا بطور فعل و اسم اندراج۔
  6. انگریزی لغت میں phone کی ، اولی ہندو یورپی ، اصل کا بیان۔
  7. (مغدی وھبۃ) Concise English Arabic Dictionary by Magdi Wahba; Intl Book Centre۔
  8. ایک نسبتاً روائتی فارسی لغت میں لفظ صوت شناسی کا اندراج۔
  9. ایک اردو لغت میں علم اصوات اور صوتیات کا اندراج۔
  10. اردو میں لفظ گفت کا مفہوم۔
  11. اردو لغت میں نطق کا اندراج۔
  12. ایک عربی لغت میں لفظ کا مفہوم۔