قائم الدين
قائم الدین کنبھار بانی و محرک پاک کنبھار جماعت
پیدائش: 1 مارچ 1941
مقام پیدائش: گاؤں وائوڑی طیب کوٹڑیو تعلقہ چھاچھرو ضلع تھرپارکر
تعلیم: 1957 میں فائنل، 1961 میں میٹرک، 1963 میں انٹر، 1966 میں بی اے 1968 میں ایم اے، اور 1969 میں بی ایڈ
ملازمت: 1961 میں پرائمری ٹیچر، 1968 میں مڈل اسکول کھان کے ھیڈ ماسٹر، 1988 میں ھاء اسکول کھان میں ھیڈ ماسٹر کے عہدے سے رٹائر ہوگئے
بانی پاک کنبھار جماعت | |
پیدائش | 1 مارچ 1941 چھاچھرو, تھرپارکر، سندھ, پاکستان |
---|---|
وفات | 11 اپریل 2016 میرپورخاص, سندھ, پاکستان | (عمر 75 سال)
قومیت | پاکستان |
تعلیم | M.A، B.ED |
پیشہ | ٹیچر، محقق، مصنف، شاعر |
سالہائے فعالیت | 1953-2016 |
مذہب | اسلام |
بچے | 11 اولاد ( 7 بیٹے اور 4 بیٹیاں ) بیٹوں کے نام: استاد محمد زمان کنبھار، استاد نجم الدین کنبھار، استاد غلام مصطفی کنبھار، استاد ذوالفقار علی کنبھار، محمد معروف کنبھار، علی المرتضی کنبھار، قمرالدین کنبھار |
اعزازات | سگا اور انسانی حقوق کمیشن میرپورخاص، DC تھرپارکر سمیت بہت سے اداروں سے تسلیم شدہ ایوارڈز اور سرٹیفکیٹس |
ادبی کاوشیں
ترمیم1960 سے انہوں نے مختلف سندھی اخبارات میں مضامین اور مقالے لکھنا شروع کر دیئے۔ تقریباً 200 کے قریب چھپ چکے ہیں۔ (جس میں سندھ کے تاریخی سفر کی داستان پر 25 اقساط پر مشتمل تحقیقی مقالہ شامل ہے) اس کے علاوہ جوھر قرآن، قائم کتها، سماجی سدارو،سند ھ جی پکار، مانوں موتی دانا ، گھڑیوں جن سان گهاريم، کنبھارکو ھنر، قائم قلمي کاوشون، کچهريون قائم، کليات قائم، کنبھار قبيلو، جاگرتائي جاکھوڑ جیسی کتابیں لکھ چکے ہیں جس میں آخری کتان ”جاگڑتائي جاکھوڑ“ 2016 میں چھپ کر منظر عام پر آیا
سماجی کام
ترمیمتعلقہ میرپورخاص کے سینکڑوں دیہاتوں میں اسکول۔ ہسپتال، سڑکیں، سیوریج کا نظام، پل بنوائے میرپورخاص حیدرآباد ٹریک پر رتن آباد ریلوے اسٹیشن بحال کروایا، میرپورخاص نواب شاہ ٹریک پر علی محمد مہر ریلوے اسٹیشن بحال کروایا، بھٹارو میں پوسٹ آفس کو بحال کروایا، کھان میں پہلے مڈل اسکول، پھر ہائی اسکول اور آخر میں ہائیر سیکنڈری اسکول منظور کروایا، 1968 میں محمد حسن مری کے گاؤں میں مڈل اسکول کھلوایا، جھنڈو مری میں ہائی اسکول، کھان میں گرلز ہائی سکول، پاٹویوں میں گرلز مڈل اسکول، محمد حسن مری میں گرلز مڈل اسکول کھلوایا، اسکے کے علاوہ سابقہ تعلقہ میرپورخاص کے کئی دیہاتوں اور چھوٹے چھوٹے شہروں کے لیے مختلف ترقیاتی کاموں کی کوششیں کی۔
فلاحی اسٹیج
ترمیمبانی پاک کنبھار جماعت، چیئرمین سندھ ساتھی، چیئرمین سندھی لوک ادب، چیئرمین سوشل ویلفیئر اینڈ ایجوکیشن کونسل، سیکریٹری جنرل سندھ ڈیولپمنٹ سروسز، سیکریٹری سندھی لٹریچر سوسائٹی، سابق یونٹ صدر گسٹا، سابق یونٹ صدر ولیج ریفارم، ممبر ہیومن رائٹس کمیشن میرپورخاص۔
روزگار
ترمیمتقریباً 50 کے قریب کنبھار بھائیوں اور دوستوں کو مختلف سرکاری محکموں میں ملازمت دلوائی
پاک کنبھار جماعت
ترمیمیکم مارچ 1960 کو ضلع تھرپارکر (موجودہ میرپورخاص ڈویژن) میں پاک کنبھار جماعت کی بنیاد رکھی۔ 1962 میں تنظیم کو سندھ کی سطح تک پھیلایا گیا جسے بعد میں پنجاب اور بلوچستان تک بڑھا دیا گیا۔ خود اس کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے اور بیڑو فقیر کنبھار صدر منتخب ہوئے۔ جس کی تفصیل کتاب ’’جاگڑتائی جاکوڑ‘‘ میں دی گئی ہے۔
میرپورخاص کا 200 سالہ جشن
ترمیمسال 2006 میں استاد قائم الدین کنبھار نے ڈی سی میرپورخاص سید ممتاز علی شاہ کو خط لکھا کہ سر میرپورخاص کا قیام 1806 میں ہوا، اس وقت 2006 میں میرپورخاص کا دو سو سالہ جشن سرکاری سطح پر منایا جائے، یہ میرپورخاص کی ایک نئی تاریخ بنے گی۔ سید ممتاز علی شاہ نے ان کی رائے سے اتفاق کیا اور ملاقات کر کے تجویز پیش کرنے کو کہا۔ استاد قائم الدین کنبھار نے جشن کا مکمل خاکہ بنا کر اسے پیش کیا۔ جس کی سید ممتاز علی شاہ نے منظوری دی اور مختلف پروگرام کمیٹیاں بنائی گئیں۔ اس طرح ان کا طے شدہ پروگرام دسمبر 2006 میں سرکاری سطح پر منایا گیا۔
ادبی پہچان
ترمیماس جشن کی تیاریاں ابھی جاری تھی کہ اسی سال حکومت سندھ نے ان کی ادبی خدمات سے متاثر ہوکر انہیں حج کی سعادت سے نوازا
ادبی حلقہ
ترمیممخدوم طالب المولی، ڈاکٹر غلام مصطفی شاہ، کہانی کار عبدالقادر جونیجو (کلاس فیلو)، محمد ابراہیم جویو، ڈاکٹر نبی بخش بلوچ، اقبال دل، علی قاضی، جامی چانڈیو، پروفیسر امیر الدین مہر، حاجی محمود ھالائی، غلام حسین سچاروی، تاج محمد ہالیپوٹو، ڈاکٹر محمد یوسف میمن، سگھڑ بیڑو فقیر کنبھار، فقیر مقیم کنبھار، پروفیسر اسماعیل کنبھار، ارباب نیک محمد، تاج رند، پارو مل پریمی وغیرہ
سیاسی حلقہ
ترمیمپیر غلام رسول شاہ جیلانی، پیر آفتاب حسین شاہ جیلانی، پیر شفقت حسین شاہ جیلانی، سید قربان علی شاہ، سید خادم علی شاہ (کلاس فیلو)، سید علی نواز شاہ، میر علی بخش ٹالپر، حاجی حسین بخش مری، سیٹھ ہری رام، صدر غلام قادر مری، غلام رسول جونیجو، میر آچن ٹالپر، سینیٹر میر علی نواز ٹالپر، میر علی بخش ٹالپر، میر مظہر ٹالپر، میر شہداد ٹالپر، میر شہزاد ٹالپر، میر غلام علی ٹالپر، خان بہادر غلام محمد وسان۔ صدر صاحب خان مری، فقیر دین محمد کنبھار، اور دیگر۔
ایوارڈز
ترمیمسگا اور انسانی حقوق کمیشن میرپورخاص، DC تھرپارکر سمیت بہت سے اداروں سے تسلیم شدہ ایوارڈز اور اسناد۔
غریبوں کی مدد
ترمیماستاد قائم الدین کنبھار مڈل اسکول کے غریب طلباء کی فیس اپنی جیب سے ادا کرتے تھے۔ علاقے کے غریب لوگوں کی مالی مدد کرتے تھے، ایوب کے دور میں سینکڑوں غریبوں کو سرکاری امداد دلوائی، بھٹو کے دور میں غریبوں کو مفت سلائی مشینیں، امداد، اور مچتلف سھولتیں دلوائی
خواہشات
ترمیمکنبھار برادری کے ھنر کی ترقی کے لیے میرپورخاص میں کنبھار ھنرمندوں کے لیے تربیتی کالیج بنوانا، کنبھار ھنرمندوں کے لیے سرکاری کالونی منظور کروانا، کنبھار برادری کے ھنر کی کراچی میں عالمی نمائش کروانا، کنبھار ھنر سرکاری مدد فراہم کروانا، کنبھار برادری میں اتحاد قائم کرنا
آخری مقام رہائش
ترمیممالھی کالونی میرپورخاص (کرائے کے گھر میں)
وفات
ترمیم1 اپریل 2016 پیر کی صبح 3.20 بجے حیدرآباد کے قریب ایمبولینس میں خالق حقیقی سے جا ملے۔
آخری آرام گاہ
ترمیمان کی تدفین ان کے آبائی قبرستان مصری شاہ کھان کے قریب تعلقہ حسین بخش مری میں کی گئی۔
محفوظ مواد
ترمیمعام خطوط
ترمیمزمانہ طالب علمی سے لے کر زندگی کے آخری لمحات تک موصول اور بھیجے گئے تمام خطوط، جن میں اس وقت کے اساتذہ کے خطوط، ساتھی طلبہ کے خطوط، ماسٹر بننے کے بعد عہدیداروں کے خطوط، اساتذہ اور دوستوں کے خطوط شامل ہیں۔ ، ان کے طلباء کے خطوط اور دوستوں کے خطوط کو ضلع کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا ہے۔
برادری کے خطوط
ترمیمبرادری کی بھلائی کے لیے برادری کے مختلف شادی کے پروگراموں میں کی گئی تقاریر، برادری کو لکھے گئے خطوط، پاک کمبھار جماعت کے قیام سے پہلے اور بعد کے خطوط، جماعت کے صدر بیڑو فقیر کے خطوط بھی محفوظ ہیں۔
سییاستدانوں کی طرف خطوط
ترمیمسیاستدانوں کی طرف لکھے گئے خطوط کو ترتیب سے محفوظ کیا گیا ہے۔
سماجی کاموں کے لئے کاوشیں
ترمیمسماجی کاموں کے لیے قلمی کاوشیں، ٹینڈرز اور ترقیاتی کاموں کے آرڈر بھی محفوظ ہیں۔
پاک کنبھار جماعت
ترمیمآئین، پاک کنبھر جماعت سے متعلق رجسٹریشن لیٹر اور جماعت کی طرف سے جاری کردہ کچہری اخبار کا شمارہ بھی محفوظ ہے۔
برادری کے بارے میں معلومات
ترمیمبرادری کے بارے میں جامع معلومات جس میں برادری کے فیصلے بھی تحریری طور پر محفوظ ہیں۔ برادری کے لوگوں کے نام فائلوں میں ضلع وار گاؤں وار اور فون نمبر کے ساتھ محفوظ ہیں۔ آنے والی کالیں اور پیغامات: دوستوں اور خاندان والوں کی کالز اور پیغامات تاریخ اور وقت کی ترتیب میں متن میں دستیاب ہیں۔
مضامین
ترمیمانہوں نے مختلف موضوعات پر مضامین بھی لکھے ہیں جن میں کچھ شائع شدہ اور غیر شایع ہیں۔