مریخ نظام شمسی کا چوتھا سیارہ ہے۔ بہت عرصہ پہلے انسان کا خیال تھا کہ مریخ پر بھی زندگی موجود ہے۔ اس میں بھی ہماری زمین کی طرح فضا موجود ہے اور یہاں پر وادیاں اور برفانی قُطب بھی ہیں، مگر یہاں کی بیرونی سطح صرف بنجر اور ٹوٹھی پھوٹی زمین ہے۔ اس کی فضا گیس کاربن ڈائی اوکسائیڈ سے بھری پڑی ہے۔ یہ وہی گیس ہے جس سے زمین پر پودے سانس لیتے ہیں۔ سیارہ کا قطر زمین کے قطر کا نصف ہے۔ مریخ پرانے زمانوں سے سرخ سیارے کے نام سے مشہور ہے۔ کیونکہ اس کی سطح سرخی مائل ہے۔ آجکل امریکہ اور یورپ کے بیشتر ممالک، مریخ کی سطح پر اُتر کر اس کی تحقیق کرنے والے خلائی جہاز بھیج رہیں ہے۔ امسال 2004 میں امریکہ کے دو خلائی جہاز مریخ کی سطح پر اترے جنہوں نے وہاں کی تاذہ ترین تصاویر اور اسکی مٹی کی مشاہدات زمین کو بھیجیں۔ اس تحقیق کا مقصد مریخ میں پانی اور زندگی کے آثار ڈھونڈنا ہے۔ کیونکہ اکثر سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مریخ پر کسی زمانے میں زندگی موجود تھی۔ (مزید پڑھیں)
• …کہ جامعہ برمنگھم میں قرآن مجید کا سب سے قدیم مسودہ (تصویر میں) موجود ہے جو تقریبا 1370 سال پرانا ہے؟
• …کہ چین میں واقع داوچینگ یاڈنگ ہوائی اڈہ سطح سمندر سے 4411 میٹر کی بلندی پر واقع دنیا کا سب سے اونچا ہوائی اڈا ہے؟
• …کہ گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق دنیا کی سب سے لمبی جگہ کا نام تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک شہر کا مکمل نام ہے؟
• …کہ زمین پر سب سے زیادہ درجہ حرارت 2008ء میں صحرائے لوط میں ریکارڈ کیا گیا تھا، جہاں درجہ حرارت 71 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا؟
• …کہ محمد علی تقریبا 1000 پاؤنڈ کی طاقت کے ساتھ دنیا کے تیز ترین اور طاقتور ترین مُکے کے مالک تھے؟