صالحہ بانو بیگم

مغل شنہشاہ نورالدین جہانگیر کی زوجہ اور مغل ملکہ جسے پادشاہ بیگم کا خطاب حاصل تھا۔

صالحہ بانو بیگم (وفات: 10 جون 1620ء[1])، کو پادشاہ بانو بیگم یا پادشاہ محل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔[2]

صالحہ بانو بیگم
معلومات شخصیت
وفات 10 جون 1620ء  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آگرہ  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مغلیہ سلطنت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات نورالدین جہانگیر  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان تیموری خاندان  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
ہمسر ملکہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1608  – 10 جون 1620 
پیشہ ورانہ زبان فارسی،  ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندان ترمیم

صالحہ بانو بیگم قائم خان کی بیٹی تھی[3] جو ایک عمدہ خاندان سے تھے۔ وہ مقیم خان کی پوتی تھی، اکبر کے وقت میں شجاعت خان کا بیٹا تھا۔[4]

بیاہ ترمیم

جہانگیر نے اس سے 1608ء میں اپنے راج کے تیسرے سال میں بیاہ کیا۔ نتیجے میں، اس کے بھائی عبد الرحیم کا عہدہ بہت بڑھ گیا۔ اس کو (عبد الرحیم) تربیت خان کا خطاب دیا گیا تھا۔[4]

جہانگیر کے راج کے زیادہ تر وقت میں وہ پادشاہ بانو ("مقتدر اعلٰی خاتون") تھی، جس کو پادشاہ محل بھی کہا جاتا ہے جب اس کی 1620ء میں موت ہو گئی تھی تو اس کا خطاب نور جہاں کو دے دیا گیا تھا۔[5]

وفات ترمیم

صالحہ بانو کی وفات 10 جون، 1620ء کو بدھ کے دن ہوئی۔[6]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Ellison Banks Findly (1993)۔ Nur Jahan, empress of Mughal India۔ New York: Oxford University Press۔ صفحہ: 125۔ ISBN 978-0-19-536060-8 
  2. Sudha Sharma (2016)۔ The Status of Muslim Women in Medieval India (بزبان انگریزی)۔ SAGE Publications India۔ صفحہ: 144۔ ISBN 9789351505679 
  3. K.S. Lal (1988)۔ The Mughal harem۔ New Delhi: Aditya Prakashan۔ صفحہ: 27۔ ISBN 9788185179032 
  4. ^ ا ب Awrangābādī, Prasad & Shāhnavāz 1979.
  5. Asiatic Society (Calcutta, India) (1 جنوری 1932)۔ "Journal and Proceedings of the Asiatic Society of Bengal" (بزبان انگریزی)۔ 25۔ Asiatic Society.: 62 
  6. Emperor Jahangir، Wheeler McIntosh Thackston (1999)۔ The Jahangirnama : memoirs of Jahangir, Emperor of India۔ Washington, D. C.: Freer Gallery of Art, Arthur M. Sackler Gallery, Smithsonian Institution; New York: Oxford University Press۔ صفحہ: 340 

کتابیات ترمیم

  • Shāhnavāz Khān Awrangābādī، Bani Prasad، 'Abd al-Hayy ibn Shāhnavāz (1979)۔ The Maāthir-ul-umarā: being biographies of the Muḥammadan and Hindu officers of the Timurid sovereigns of India from 1500 to about 1780 A.D.۔ Janaki Prakashan