صالح الصومالی
صالح الصومالی (وفات: 2009ء) القاعدہ کے ایک صومالی نژاد سینئر رہنما تھے، جو القاعدہ کی بین الاقوامی کارروائیوں کی قیادت کرتے تھے۔ وہ القاعدہ کے نیٹ ورک میں ایک اہم کردار ادا کرتے تھے اور انہیں 2009ء میں پاکستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔[1]
صالح الصومالی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | نامعلوم صومالیہ |
وفات | 2009ء پاکستان |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
قومیت | صومالی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن اور سینئر کمانڈر |
وجہ شہرت | القاعدہ کی بین الاقوامی کارروائیوں کی قیادت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمصالح الصومالی کا تعلق صومالیہ سے تھا اور وہ القاعدہ کے اندر بین الاقوامی سطح پر عسکری کارروائیوں کی نگرانی کرتے تھے۔ انہوں نے القاعدہ کے مختلف نیٹ ورکس کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر دہشت گردانہ کارروائیاں کیں اور تنظیم کے بین الاقوامی منصوبہ سازوں میں شمار ہوتے تھے۔[2]
القاعدہ میں کردار
ترمیمصالح الصومالی کو القاعدہ کے بین الاقوامی آپریشنز کا انچارج سمجھا جاتا تھا اور وہ تنظیم کے مختلف عسکری منصوبوں کی قیادت کرتے تھے۔ وہ مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور افریقہ میں القاعدہ کے نیٹ ورک کو منظم کرنے اور عالمی سطح پر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے میں شامل تھے۔[3]
امریکی ڈرون حملہ اور موت
ترمیم2009ء میں پاکستان کے قبائلی علاقے میں ایک امریکی ڈرون حملے کے دوران صالح الصومالی کو نشانہ بنایا گیا اور وہ ہلاک ہو گئے۔ امریکی حکام نے ان کی ہلاکت کو القاعدہ کے نیٹ ورک کے لیے ایک اہم کامیابی قرار دیا۔[4]
عالمی ردعمل
ترمیمصالح الصومالی کی ہلاکت پر عالمی سطح پر مختلف ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے ان کی موت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ کے حامیوں نے انہیں ایک شہید کے طور پر یاد کیا۔
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمصالح الصومالی کا شمار القاعدہ کے اہم ترین بین الاقوامی کمانڈروں میں ہوتا تھا۔ ان کی ہلاکت سے القاعدہ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کو بڑا دھچکا لگا اور تنظیم کی بین الاقوامی کارروائیوں میں کمی آئی۔