صدقیاہ
صدقیاہ (عبرانی: צִדְקִיָּהוּ ؛ خدا میری صداقت) یہودا کا آخری بادشاہ اور یوسیاہ اور حُموطل کا بیٹا تھا۔[1] خدا نے یہودا کی بدکاریوں کی وجہ سے انھیں بابلیوں کی غلامی میں دے دیا۔ نبو کد نضر نے یروشلم پر حملہ کیا اور بادشاہ یہویاکین (یکونیاہ) کو اسیر کرکے بابل لے گیا اور اُس کی جگہ متنیاہ کو بادشاہ بنایا۔ اُس نے اُس کا نام بدل کر صدقیاہ رکھا۔ یہودا کے اُمراء کو اسیر کر کے بابل لے جانے کی وجہ سے اُس نے خیال کیا کہ اب باقی یہودی سر نہیں اُٹھائیں گے۔[2] لیکن بعد میں صدقیاہ نے بغاوت کردی۔ نبو کد نضر نے اُسے پکڑ کر قید میں ڈال دیا۔ پھر اُس نے اُس کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کر دیا اور اُس کی آنکھیں نکال دیں پھر وہ اُسے بابل لے گیا جہاں صدقیاہ مر گیا۔[3] خدا نے صدقیاہ کو اُس کی بدکاری کے باعث صرف 11 برس حکومت کرنے کی اجازت دی۔ اُس کی بدکاریوں کی تفصیل یرمیاہ ابواب 34–37 میں درج ہے۔
صدقیاہ | |
---|---|
شاہ یہودا | |
صدقیاہ | |
597–586 ق۔م | |
پیشرو | یکونیاہ |
جانشین | نبو کد نضر |
خاندان | داؤدی گھرانہ |
حوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر صدقیاہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |