صفا اور مروہ دو پہاڑیوں کے نام ہیں جو مکہ میں خانۂ کعبہ کے پاس واقع ہیں ان دو پہاڑیوں کے درمیان حج اور عمرہ کے موقع پر حاجی سات چکر لگاتے ہیں اسے سعی کہتے ہیں۔ صفا و مروہ کے درمیان ہی اسماعیل علیہ السلام کی والدہ ہاجرہ پانی کی تلاش میں سعی (بھاگ دوڑ) کرتی رہی تھیں اور انہی کی یاد تازہ کرنے کے لیے حاجی ان دونوں کے درمیان سعی کرتے ہیں۔[1]

صفا اور مروہ کے معنی ترمیم

صفا اور مروہ کعبہ کے سامنے دو پہاڑیاں ہیں۔ صفا کے معنی ہیں : چکنا پتھر‘ اور مروہ کے معنی ہیں : سفید اور ملائم پتھر‘ ایک قول یہ ہے کہ صفا کے معنی ہیں : صاف اور خالص‘ اور مروہ کے معنی ہیں : چھوٹے چھوٹے پتھر۔ ایک قول یہ ہے کہ صفا کو اس لیے صفا کہتے ہیں کہ اس پر حضرت آدم صفی اللہ بیٹھے تھے اور مروہ کو اس لیے مروہ کہتے ہیں اس پر ان کی امراۃ (بیوی) بیٹھی تھیں۔[2]

اہم مقامات ترمیم

 
صفا
 
مسعی
 
مسعی

صفا سے مروہ کی طرف دروازے:

  • باب الصفا 12 اور 13۔
  • باب بنی هاشم 17۔
  • عبَّارة باب بنی هاشم 18۔
  • باب علی 19۔
  • باب العباس 20۔
  • عبَّارة باب العباس 21۔
  • باب النبی صلى الله عليہ وسلم 22۔
  • عبارة باب النبی صلى الله عليہ وسلم 23۔
  • باب السلام 24۔
  • عبَّارة باب السلام 25۔
  • باب بنی شيبہ 26۔
  • باب الحجون 27۔
  • باب المعلاہ 29۔
  • باب المدعى 30۔
  • باب المروة 31۔

مروہ سے صفا کی طرف:

  • باب المروة مطابق تعداد 33۔
  • باب مراد 35۔
  • باب المحصب 37۔
  • باب عرفہ 38۔
  • باب منى 40۔

حوالہ جات ترمیم

  1. اطلس القرآن، شوقی ابو الخلیل، صفحہ 89، دارالسلام، پاکستان
  2. تفسیر تبیان القرآن، غلام رسول سعیدی، القرآن، البقرہ، تحت آیت 158

بیرونی روابط ترمیم