ضلع پشاور
پشاور (پشتو: پیښور) پاکستان کا ایک قدیم شہر اور صوبہ خیبر پختونخوا کا صدر مقام ہے۔ کل آبادی2.242 ملین ہے۔ درہ خیبر یہاں سے صرف 11 میل کے فاصلے پر ہے۔ دستکاریوں، اسلحہ سازی، سگریٹ، گتا، فرنیچر اور ادویات سازی کے علاوہ سوتی، ریشمی، اونی کپڑے کے لیے بھی مشہور ہے۔
ضلع | |
ملک | پاکستان |
صوبہ | خیبر پختونخوا |
دار الحکومت | پشاور |
رقبہ | |
• کل | 1,257 کلومیٹر2 (485 میل مربع) |
آبادی (2017)[1] | |
• کل | 4,269,079 |
• کثافت | 3,400/کلومیٹر2 (8,800/میل مربع) |
منطقۂ وقت | پاکستان معیاری وقت (UTC+5) |
یہ قدیم زمانے میں گندھاراسلطنت کا دار الحکومت تھا اور اس کا قدیم نام پرش پور تھا۔ شہنشاہ اکبر اعظم نے اس کو پشاور کا نام دیا۔ برصغیر ہند میں ماسوا انگریزوں کے جتنے حملہ آور آئے، اسی راستے سے آئے۔ ان میں ایرانی، افغانی، یونانی، مغل قابل ذکر ہیں۔ انیسویں صدی میں اس پر سکھوں نے قبضہ کر لیا۔ 1848ء میں انگریز قابض ہو گئے۔ بیسویں صدی کے آغاز میں شمال مغربی سرحدی صوبہ کا دار الحکومت بنا دیا گیا۔ 1955ء میں مغربی پاکستان کو صوبہ بنایا گیا تو اس کو کمشنری کا صدر مقام بنا دیا گیا۔ یہاں کے عجائب گھر میں بدھ اور دوسرے راجاؤں کشن اور کنشک کے آثار ملتے ہیں۔ دوسری صدی کا بنا ہوا ایک سٹوپا بھی ہے۔ یہاں سے ایک ریلوے لائن لنڈی کوتل تک گئی ہے جو فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے۔ یہاں ایک یونیورسٹی اور متعدد کالج ہیں۔ مشہور کالجز میں اسلامیہ کالج پشاور اور ایڈورڈ کالج پشاور شامل ہیں۔
بالی وڈ کے مشہور شخصیات جیسے دلیپ کمار اور شاہ رخ خان وغیرہ کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے۔
شماریات
ترمیمضلع کا کُل رقبہ 1257 مربع کلوميٹر ہے۔
یہاں في مربع کلومیٹر 2040 افراد آباد ہيں
سال 2004-05 ميں ضلع کي آبادي 2564000 تھی
دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے ۔
کُل قابِل کاشت رقبہ78930 ہ ھيکٹيرزھے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "DISTRICT WISE CENSUS RESULTS CENSUS 2017" (PDF)۔ www.pbscensus.gov.pk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2017