ضلع کچھی
ضلع بولان پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا ایک ضلع ہے۔ ضلع بولان کو ضلع کچھی بھی کہا جاتا ہے ۔ ضلع کے مشہور علاقوں میں بھاگ اور مچھ شامل ہیں۔ 2005ء میں اس کی آبادی تقریباً 450000 کے لگ بھگ تھی۔
2008ء میں حکومت بلوچستان نے ضلع کا نام تبدیل کر کے ضلع کچھی رکھ دیا گیا۔[1]
تحصیلیں اور ذیلی تحصیلیں
ترمیمانتظامی طور پر اس کی تحصیلیں اور ذیلی تحصیلیں درج ذیل ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم{{حوالہ جاتواٸس آف بلوچستان۔نیوز اپڈیٹ۔ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کی مشترکہ کارواٸی۔ٹی ٹی پی پاکستان کا اہم ترین رہنما6 جانبحق۔تفصیلات کے مطابق پولیس،سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے حساس اداروں کو مطلوب دہشت گرد زبیر احمد فاٸرنگ کے تبادلے کے بعد جانببعق دو ساتھی فاٸرنگ کرتے ھوئے فرار۔ کوئٹہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاککوئٹہ انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے یہ بڑی کارروائی کوئٹہ کے علاقے نوتال میں کی گئی جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ دو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ سی ٹی ڈی حکام ایس پی بشیر احمد مشوانی کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد کی ظفر خان ساکن راولپنڈی کے نام سے شناخت ہوئی، ہلاک دہشت گرد 2 خود کش حملوں کا سہولت کار تھا۔ کوٸٹہ۔ اسسٹنٹ کمشنر میران بلوچ اور ایس پی بشیر مشوانی کی خصوصی ہدایت پر کوٸٹہ پولیس،سی ٹی ڈی اورلیویز نے کارروائی کی۔ کوٸٹہ۔ ملزم زبیر عرف ظفر قتل ، ڈکیتی اور دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب تھا۔ ایس پی بشیر مشوانی کوٸٹہ۔گرفتار ملزم مشرقی بائی پاس پر پولیس گاڑی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں بھی ملوث ہے۔ایس پی بشیر مشوانی۔ دہشت گرد ظفر بارود بچھانے اور خود کش جیکٹ بنانے کا ماہر تھا، دہشت گرد 2017 میں فتح پورجھل مگسی امام بارگاہ میں خود کش حملے کا ماسٹر مائند بھی تھا۔}}
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر ضلع کچھی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |