حکومت بلوچستان، پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی انتظامی امور کی ذمہ دار ہے جو رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ حکومت بلوچستان کے مرکزی دفاتر، صوبائی دار الحکومت کوئٹہ میں واقع ہیں۔ صوبہ کا آئینی سربراہ گورنر ہے جس کی نامزدگی صدر پاکستان اپنے آئینی اختیارات کے تحت کرتے ہیں۔ حکومت بلوچستان کا سربراہ وزیر اعلیٰ ہوتا ہے جسے صوبائی اسمبلی بلوچستان میں منتخب کیا جاتا ہے۔

حکومت بلوچستان
صوبائی حکومت کا نشانیہ
صوبائی حکومت کا پرچم
حکومتی نشستکوئٹہ
قانون سازی
اسمبلی
اسپیکرراحیلہ حمید درانی
اراکین اسمبلی65
انتظامی حکومت
گورنرمحمد خان اچکزئی
وزیر اعلیٰعبد القدوس بزنجو
چیف سکٹریاورنگزیب حق
عدلیہ
عدالتِ عالیہبلوچستان عدالت عالیہ
چیف جسٹسجسٹس طاہرہ صفدر

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں آبادی کا بڑا حصہ تاریخی قبیلہ بلوچ یا بلوچستان سے تعلق رکھتا ہے، اسی لیے صوبہ کا نام بلوچستان داخل ہے۔ صوبہ کے ہمسایوں میں مغربی سرحد پر ایرانی بلوچستان، شمال کی جانب افغانستان اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات جبکہ مشرق کی جانب صوبہ سندھ اور پنجاب واقع ہیں۔ جنوب میں بحیرہ عرب ہے۔ بلوچستان کی بڑی زبانیں بلوچی، پشتو، براہوی اور فارسی ہیں۔2011ء کے اعدادوشمار کے مطابق صوبہ کی کل آبادی 79 لاکھ ہے۔

صوبہ بلوچستان 6 ڈویژن اور 32 اضلاع پر مشتمل ہے۔ جبکہ یونین کونسلوں کی تعداد 86 ہے۔ صوبائی اسمبلی میں اراکین کی کل تعداد 65 ہے جن میں 51 جنرل سیٹیں ،3 اقلیتی اراکین اور 11خواتین کی مخصوص نشستیں ہیں۔

عہدیدار

ترمیم

حکومت بلوچستان کے محکمہ جات

ترمیم

حکومت بلوچستان چھبیس محکمہ جات اور ان کے متعلقہ دفاتر پر مشتمل ہے اور ہر محکمہ کی انتظامی سربراہی صوبائی سیکرٹری کرتا ہے۔ صوبائی سیکرٹریوں کی سربراہی صوبائی چیف سیکرٹری کرتا ہے۔ حالیہ دور حکومت میں کل سینتالیس وزارتیں ہیں جو چھبیس محکمہ جات کے انتظامی امور کی آئینی ذمہ دار ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم