ضیاءالرحمان (شطرنج کھلاڑی)

ضیاء رحمان (1 مئی 1974ء-5 جولائی 2024ء)، بنگلہ دیشی شطرنج کے گرینڈ ماسٹر تھے۔ وہ 2002ء میں گرینڈ ماسٹر کا خطاب حاصل کرنے والے دوسرے بنگلہ دیشی تھے۔ [3] 2005ء میں ان کی 2570 ایف آئی ڈی ای درجہ بندی، اب بھی کسی بنگلہ دیشی شطرنج کے کھلاڑی کی طرف سے سب سے زیادہ ہے۔ [4]

ضیاءالرحمان (شطرنج کھلاڑی)
(بنگالی میں: জিয়াউর রহমান ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 1 مئی 1974ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 جولا‎ئی 2024ء (50 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈھاکہ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شطرنج باز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل شطرنج   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

رحمان نے گورنمنٹ لیبارٹری ہائی اسکول سے ایس ایس سی پاس کیا۔ اس کے بعد انھوں نے بشریات میں ڈھاکہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔[5] رحمان نے 1993ء میں انٹرنیشنل ماسٹر (آئی ایم ایم) کا خطاب حاصل کیا۔ انھوں نے 1993ء میں نیاز مرشید کے بعد ہی دوسرے بنگلہ دیشی کے طور پر 2002 ءمیں گرینڈ ماسٹر (جی ایم) کا خطاب حاصل کیا۔ [4] 2021ء میں، انھوں نے ڈھاکہ میں 7.5/9 کے اسکور کے ساتھ محب بورشو دعوت نامہ جیتا۔ ان کا کھیلنے کا انداز ٹھوس پوزیشن والا تھا۔[6]

ذاتی زندگی

ترمیم

رحمان کی شادی لبانیا سے ہوئی تھی۔ [4] 2022ء میں رحمان نے 44 واں شطرنج اولمپیاڈ میں اپنے بیٹے تہسن تاجور ضیاء کے ساتھ بنگلہ دیش کی نمائندگی کی۔ وہ شطرنج کی قومی ٹیم میں شامل ہونے والی پہلی باپ بیٹے کی جوڑی تھیں۔ [7]

وفات

ترمیم

5 جولائی 2024ء کو، رحمان بنگلہ دیش شطرنج فیڈریشن نیشنل شطرنز ٹورنامنٹ میں انعام حسین راجب کے خلاف 12 ویں راؤنڈ کے میچ کے دوران ایک مقام پر زمین پر گر گئے۔[8] اس کے بعد انھیں شاہ باغ کے ابراہیم کارڈیک ہسپتال لے جایا گیا جہاں اعلان کیا گیا کہ ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا ہے۔ ان کی عمر 50 سال تھی۔[9][10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب https://www.prothomalo.com/sports/zkvr1f7ywj
  2. عنوان : FIDE Ratings and Statistics
  3. "Zia runner-up in Delhi"۔ The Daily Star (بزبان انگریزی)۔ 2018-01-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2018 
  4. ^ ا ب پ "Grandmaster Ziaur Rahman dies while playing chess"۔ The Daily Observer۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2024 
  5. "Chess Grandmaster Ziaur Rahman dies at 50"۔ Grandmaster Ziaur Rahman dies at 50 (بزبان انگریزی)۔ 2024-07-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2024 
  6. "The Week in Chess 1367"۔ The Week in Chess۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2021 
  7. "Father-son duo on the brink of history in chess"۔ The Daily Star۔ 2022-07-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2024 [مردہ ربط]
  8. "Chess Grandmaster Ziaur Rahman passes away"۔ The Business Standard (بزبان انگریزی)۔ 2024-07-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2024 
  9. "Grandmaster Ziaur Rahman no more after suffering heart attack mid-match"۔ The Daily Star (بزبان انگریزی)۔ 2024-07-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2024 
  10. Grandmaster Ziaur Rahman dies while competing in National Chess Championship، web: Dhaka Tribune، 2024، اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2024 

بیرونی روابط

ترمیم