ظاہری اعمال جن اَعمال کو اِنسان کے ظاہری اَعضاء و جوارح اَنجام دیتے ہیں انھیں اعمالِ ظاہری کہتے ہیں ۔

  • ابتدا میں اعمال ظاہر و باطن ایک کہلاتے بعد میں متاخرین کے نزدیک اعمال ظاہری سے متعلقہ امور کا نام فقہ ہو گیا اور باطنی اعمال سے متعلق امور کا نام ’’تصوف‘‘ ہو گیا
  • ظاہری اعمال کی دو قسمیں ہیں عبادات اور احکامات۔
  • (1) عبادات اور احکامات۔ عبادات میں طہارت، نماز، زکوٰۃ، روزہ، حج اور جہاد وغیرہ شامل ہیں ۔
  • (2) احکامات میں حدوٗدِ طلاق، غلاموں کو آزاد کرنا،خرید و فروخت کے مسائل، وراثت اور قصاص وغیرہ شامل ہیں ۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. الشيخ السراج الطوسی - اللمع فی التصوف - ص23 ۔