میر ظہور حسین خان کھوسو، ایک پاکستانی سیاست دان تھے جو 31 مئی 1990ء سے 17 نومبر 1990 ء تک بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر رہنے کے ساتھ ساتھ رند قبیلے کے رہنما بھی تھے۔ [1] انھوں نے بطور ایم پی اے  بلوچستان اسمبلی میں پی بی 26 کے لیے خدمات انجام دیں۔ وہ بلوچستان نیشنل پارٹی سے وابستہ تھے اور سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے سیاسی حریف تھے۔ [2]

ظہور حسین کھوسو
اسپیکر بلوچستان اسمبلی
مدت منصب
31 مئی 1990 – 17 نومبر 1990
ممبر قومی اسمبلی پاکستان
مدت منصب
? – ?
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 2023ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

2005ء میں، ظہور کھوسو نے جعفرآباد ضلع میں اپنے رند قبیلے اور جمالیوں کے قبیلے کے درمیان سیاسی جنگ بندی پر بات چیت میں مدد کی، جس نے چار دہائیوں میں پہلی بار مصافحہ کیا اور "علاقے کے لوگوں کی بہتری کے لیے تعاون" کرنے کا فیصلہ کیا۔

سیاسی زندگی ترمیم

2008ء میں، کھوسو نے آزاد امیدوار کے طور پر عام انتخابات میں حصہ لیا اور ڈیرہ اللہ یار سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔ بعد ازاں وہ پاکستان مسلم لیگ نواز میں شامل ہو گئے۔

ظہورکھوسو 2009ء میں بلوچستان میں این سی ایچ ڈی کے منصوبوں کے حامی تھے اور انھوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میں نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ کے شروع کیے گئے منصوبوں کو جاری رکھے اور ان کے لیے فنڈز جاری کرے۔ [3]

2010 ءمیں، کھوسو کو ان کی تعلیمی ڈگری میں جعلسازی کرنے پر PB-26 جعفرآباد-II سے بلوچستان اسمبلی کے ایم پی اے کے طور پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔ اگست 2012ء میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی طرف سے جعلی ڈگری رکھنے پر انھیں دو سال قید اور 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

ذاتی زندگی ترمیم

ظہور معروف قبائلی شخصیت میر منظور احمد خان کھوسہ کے بڑے بھائی اور سابق صوبائی وزراء میر اظہار خان کھوسہ اور میر سلیم خان کھوسہ کے چچا تھے۔ [4]

وفات ترمیم

ظہور پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے بعد 23 اپریل 2023ء کو انتقال کر گئے۔ [5] وہ کراچی کے آغا خان اسپتال میں زیر علاج تھے۔ جہاں ان کا گلے کا آپریشن ہوا تھا، لیکن انتقال سے کچھ دن پہلے ان کی طبیعت زیادہ خراب ہو گئی تھی۔ [4]

حوالہ جات ترمیم

  1. Samaa Web Desk (23 April 2023)۔ "Former Balochistan PA Speaker Mir Zahoor passes away"۔ Samaa (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2023 
  2. Web Desk (23 April 2023)۔ "Former Speaker Balochistan Assembly Mir Zahoor Hussain Khoso Passes Away"۔ Bol News 
  3. Amanullah Kasi (29 January 2009)۔ "Balochistan assembly backs NCHD projects"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2023 
  4. ^ ا ب "Former Balochistan Assembly speaker Mir Zahoor Hussain Khoso passes away"۔ Daily Pakistan Global (بزبان انگریزی)۔ 23 April 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2023 
  5. Samaa Web Desk (23 April 2023)۔ "Former Balochistan PA Speaker Mir Zahoor passes away"۔ Samaa (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2023