ڈاکٹر عارفہ صبح خان لاہور سے تعلق رکھنے والی پاکستانی صحافی، شاعرہ اور مصنف ہیں۔

پیشہ بطور صحافی

ترمیم

عارفہ صبا خان کسی ایک موضوع یا ایک شعبے تک محدود نہیں رہیں بلکہ انھوں نے ہر موضوع کو چھیڑا ہے پاکستان کے ممتاز قومی اخبارات سے منسلک رہی ہیں اور بطور صحافی انھوں نے کالم نگار، میگزین ایڈیٹر، لیڈی رپورٹر، انچارج سیاسی تعلیمی ملی خواتین اوور سیز، ایڈمنسٹریٹر کے ساتھ ساتھ ادبی ایڈیشن میں بھی خدمات سر انجام دی ہیں۔

تصانیف

ترمیم

ان کی تصانیف مختلف موضوعات پر ہیں۔

تصانیف طنز و مزاح

ترمیم

اب تک وہ سات کتابوں کی تصنیف کر چکی ہیں جو درج ذیل ہیں:[1]

  1. عکس زن
  2. اماں حوا سے اماں کونسلر تک
  3. شٹ آپ (Shut up)
  4. ما بدولت
  5. تجاہل عارفانہ
  6. کُرکُرے کردار
  7. پہلا پیار
  8. اب صبح ہونے کو ہے
  9. اردو تنقید کا اصلی چہرہ
  10. صبح ہو گئی جاناں
  11. عشقِ بلاخیز
  12. ادبی ستارے
  13. کافر ادا
  14. تنقیدیں گرہیں
  15. سیاست دانوں کے سائیڈ ایفیکٹس

تصانیف شعر و شاعری

ترمیم

طنز و مزاح کے ساتھ ساتھ وہ 2010ء میں شاعری کی ایک کتاب بھی لکھ چکی ہیں جس کا نام اب صبا ہونے کو ہے ہے۔[2]

برقیاتی وسیط

ترمیم

اس کے ساتھ ہی ساتھ وہ برقیاتی وسیط (الیکٹرانک میڈیا) پر بحیثیت ایگزیکٹو پروڈیوسر اور میزبان کے فرائض انجام دیتی آ رہی ہیں اور چار خوبصورت پروگرام پیش کر چکی ہیں جن میں "ہاٹ ایشوز"، "پولیٹیکل ٹائم"، "ون ٹو ون" اور "پولیٹیکل ٹمپریچر" شامل ہیں۔ عارفہ صبا خان نے پی ٹی وی اور پرائیویٹ پروڈکشن کے لیے چار ڈراما سیریلز بھی قلمبند کیے ہیں جن میں "آئینہ"، "نئے راستے"، "کیوں" اور "لیڈی رپورٹر" شامل ہیں۔ ان میں سے کیوں اور لیڈی رپورٹر بہت مشہور ہوئے اور زی ٹی وی نے کیوں کو کاپی بھی کیا [حوالہ درکار]۔

اعزازات

ترمیم

عارفہ صبا خان چودہ اعزازات حاصل کر چکی ہیں [حوالہ درکار] مگر ان کا سب سے بڑا ایوارڈ پاکستان کی پہلی مزاح نگار خاتون ہونا اور برصغیر پاک و ہند کے نامور ادبا و شعرا نقادوں سے داد تحسین حاصل کرنا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم