عالمگیر خان ترین (وفات؛ 6 جولائی 2023ء) ایک پاکستانی تاجر اور کرکٹ ٹیم ملتان سلطانز کے مالک تھے۔ وہ معروف کاروباری شخصیت جہانگیر ترین کے بھائی تھے۔ [1]

عالمگیر ترین
معلومات شخصیت
وفات 6 جولا‎ئی 2023ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
پیشہ کاروباری شخصیت   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

عالمگیر ترین نے برکلے کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے بیچلر کیا اور بعد میں معروف ییل یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔ کھیلوں کے شوقین عالمگیر ترین معاشرے کی بہتری میں کھیلوں کے کردار پر گہرا یقین رکھتے تھے اور خواہش مند کھلاڑیوں اور خواتین کے لیے ایک ٹھوس پلیٹ فارم قائم کرنے اور انھیں اپنی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے کے لیے بہترین ممکنہ وسائل فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتے تھے۔[2]

کیریئر

ترمیم

عالمگیر خان ترین نے جنوبی پنجاب میں ایک سرکردہ بزنس مین کے طور پر اپنا نام قائم کیا۔وہ شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے، جو جنوبی پنجاب کے لیے پیپسی کمپنی کی آفیشل بوٹلر اور فرنچائز ہے، عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑے پانی صاف کرنے کا پلانٹس بھی چلا رہے تھے۔ عالمگیر ترین معروف بزنس مین اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور مینیجنگ ڈائریکٹر تھے۔[2]

صحت اور موت

ترمیم

عالمگیر ترین غیر شادی شدہ تھے اور ان کی عمر 63 سال تھی۔ عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر چھوڑی جس میں انھوں نے اپنی جلد کی بیماری کا ذکر کیا ، جس میں انھوں نے کہا ہے کہ میں بیماری سے تنگ آکر خودکشی کررہا ہوں۔ عالمگیر ترین نے اپنے لائسنس شدہ پستول سے خودکشی کی۔[3][4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Jahangir Tareen's brother Alamgir Tareen 'commits suicide'" 
  2. ^ ا ب "جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خود کشی کر لی"۔ urdu.dunyanews.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2023 
  3. Ateeq Malik | Saleem Sheikh (2023-07-06)۔ "جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی، آخری تحریر میں بیماری کا ذکر"۔ Aaj TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2023 
  4. "جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر کی لاش کے پاس ملنے والی تحریر کا متن سامنے آگیا"۔ urdu.geo.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2023