مولانا عبد الرحمن کیلانی (پیدائش: 11 نومبر 1923ء— وفات: 18 دسمبر 1995ء) ماہر خطاط، عالم دین اور مصنف تھے۔ آپ کا تعلق کیلیانوالہ کے اہل حدیث اور خطاط سپرا (قوم) گھرانے سے تھا۔ آپ نے پورے قرآن کی خطاطی کی۔ آپ خط نسخ میں مہارت تامہ رکھتے تھے.

عبدالرحمن کیلانی
معلومات شخصیت
پیدائش 11 نومبر 1923ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کلیانوالہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 18 دسمبر 1995ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد آپا رضیہ مدنی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مترجم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تصنیفات

ترمیم

آپ نے قرآن مجید کی تفسیر تیسر القرآن کے نام سے کی۔ آپ اپنی تصانیف کی کتابت خود کرتے۔ ان کی تصانیف کی فہرست یہ ہے:

  • احکام ستر و حجاب
  • اسلام میں دولت کے مصارف
  • اسلام کا نظام فلکیات (الشمس والقمر بحسبان)۔
  • اسلام كا ضابطہ تجارت
  • ایک مجلس کی تین طلاقیں اور ان کا شرعی حل
  • آئینۂ پرویزیت
  • خلافت و جمہوریت
  • روح، عذاب قبر اور سماع موتی
  • شریعت و طریقت
  • عقل پرستی اور انكار معجزات
  • منکرین حدیث کے چار اعتراضات اور ان کا علمی و تحقیقی جائزہ
  • مترادفات القرآن
  • اردو مجلس پر موجود تحريريں اور اقتباسات:
  • کیا چہرے کا پردہ صرف امہات المؤمنين كے ليے تھا؟
  • قرآنى الفاظ: وحى، الہام، القاء، وسواس اور ھمزات
  • صوفیا کی برصغیر پاک و ہند میں آمد (تاریخ کے آئينے سے )

علما کی آرا

ترمیم
  • جناب عليم ناصرى رقم طراز ہیں:

عبد الرحمن كيلانى اسلامى اور دينى ادب كے پختہ كار قلم كار ہیں، ان كى بيشتر تاليفات اہل علم وبصيرت سے خراج تحسين پا چکی ہیں۔ ان كے محققانہ خيالات اكثر اخبارات وجرائد كى زينت بنتے ہیں۔ ہمیں فخر ہے كہ ہمارے یہ بھائى قومى سطح كے اہل قلم ميں شمار ہوتے ہیں۔ عموما معاشرت، معيشت،عقائد اور دينى مسائل پر قلم اٹھایا ہے۔[1]

  • جناب طالب ہاشمى كے الفاظ ميں:

" مولانا عبد الرحمن كيلانى پاكستان كے دينى اور علمى حلقوں ميں جانى پہچانى شخصيت ہیں، اب تك مختلف علمى موضوعات پر ان كى متعدد بلند پايہ تاليفات اہل علم سے خراج تحسين حاصل كر چکی ہیں، ان كے قلم نے جہاں دور حاضر كے كئى فتنوں كا بھرپور تعاقب كيا ہے وہاں بہت سے دينى،معاشرتى ،معيشى اور متفرق دوسرے مسائل پر بھی حق تحقيق ادا كيا ہے۔"

  • جناب نعيم صديقى "مترادفات القرآن" كے متعلق يوں تبصرہ كرتے ہیں:

ايك فقير آدمى بيس پچیس برس ايك مبارك مقصد كے ليے پختہ عزم اور صبر وثبات كے ساتھ چلتا رہا اور آج ايك گراں بہا حاصلِ سفر، اہلِ ذوق كے سامنے پیش كر رہا ہے۔ مولانا عبد الرحمن كيلانى نے اور بھی متعدد دينى كتابيں لکھی ہیں ليكن ان كے اس تازہ كارنامے نے تو ان كتابوں كو ہی نہیں، اپنے دور كے لکھنے والوں کے ہجوم كو بھی پیچھے چھوڑ ديا ہے۔ اللہ ان كى محنت قبول فرمائے اور ان كى كتاب كے قدر دان پیدا كرے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ہفت روزہ الاعتصام - لاہور 31 جنورى 1992ء
  2. نعيم صديقى: ماہنامہ ترجمان القرآن لاہور جنورى 1994ء

http://www.urdumajlis.net/threads/مولانا-عبد[مردہ ربط] -الرحمن-كيلانى-رحمہ-اللہ۔12058/