عبدالغفار عزیز

پاکستانی سیاستدان اور اسلامی اسکالر

عبد الغفار عزیز ،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، ڈائریکٹر امورِ خارجہ 1962ء کو پیدا ہوئے۔[1]ان کا تعلق ایک اعلی تعلیم یافتہ، متمول اور دینی اقدار کے حامل خاندان سے تھا، خاندانی دین تعلیم اور اسلامی جمعیت طلبہ سے فارغ ہوتے ہی وہ جماعت اسلامی میں شامل ہو گئے اور جلد ہی انھیں پہلے نائب امور خارجہ اور پھر ڈائریکٹر امور خارجہ مقرر کیا گیا۔ عبد الغفار عزیز اپنے تقویٰ، زندگی کے رویوں اور معاملات میں قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی یاد گار تھے جن کی زندگی کا ایک ایک لمحہ دین کی سربلندی کی جدوجہد میں گذرا اور جن کا ایک ایک عمل قرآن و سنت کی تعلیمات کا عکاس اور مظہر تھا۔ ان کو عربی، انگریزی سمیت کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا، ان کے مضامین روزنامہ جسارت سنڈے میگزین میں شائع ہوتے رہے،[2] انھوں نے بہت کم عرصے میں پوری دنیا میں جماعت اسلامی کی نمائندگی کرتے ہوئے رابطے استوار کیے اور اپنا ایک مقام پیدا کیا۔[3]

عبدالغفار عزیز
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1962ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 5 اکتوبر 2020ء (57–58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وفات

ترمیم

عبد الغفار عزیز 5 اکتوبر 2020ء کو لاہور میں بعمر 58 برس وفات پائی۔ [1]نماز جنازہ نماز ظہر کے بعد منصورہ، لاہور میں ادا کی گئی، وہ ایک سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے، تین دن قبل ان کو اچانک طبیعت بگڑنے پر مقامی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا کچھ دیر قبل ڈاکٹروں نے ان کی سانس کی تکلیف کی وجہ سے ونٹیلیٹر پر رکھا۔ لیکن وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے، پسماندگان میں بیوہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ آپ کے قبر اقبال ٹاؤن قبرستان میں ہے۔[4]مرحوم ٹیم سرِعام کے ریجنل ہیڈ فوزان احمد کے والد تھے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "نائب امیر جماعت اسلامی عبد الغفار عزیز انتقال کر گئے"۔ urdu.geo.tv 
  2. https://www.jasarat.com/sunday/author/zcl_abdulghaffaraziz/
  3. "نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان عبدالغفار عزیز انتقال کرگئے"۔ Samaa TV 
  4. "JI leader buried"۔ The News International۔ 6 اکتوبر، 2020