عبد اللہ بن ابو سفیان بن حارث ابو الہیاج، صحابی رسول اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔

نام و نسب

ترمیم

ابو الہیاج عبد اللہ بن ابی سفیان بن حارث بن عبد المطلب بن ہاشم الہاشمی۔[1] لیکن موجود الاصابہ کی عبارت اس طرح ہے: عبد اللہ بن الحارث بن عبد المطلب بن ہاشم الہاشمی ابن عم النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و کان اسمہ عبد شمس فغیرہ النبیؐ۔[2] حالانکہ وہ عبد اللہ اس عبد اللہ کے چچا بنتے ہیں۔ لگتا ہے یہ چچا کے ساتھ تشابہ اسمی کی وجہ سے غلطی ہوئی ہے۔ یا بیچ سے والد کا نام چھوڑ کر دادا کی طرف نسبت دے دی گئی ہے۔

مقام منزلت

ترمیم

عبداللہ بن ابوسفیان کے والد ابو سفیان بن حارث، حضرت رسول اکرمؐ کے عموزاد اور برادر رضاعی اور حضرت علی کے بہنوئی بھی تھے۔ عبد اللہ کی والدہ جمانہ بنت ابی طالب یا فغمہ بنت ہمام تھیں۔ عبد اللہ صحابی رسولؐ ؐ، عظیم شاعر بھی تھے اور انھوں نے پیغمبرؐ سے روایت بھی نقل کی ہے۔ اپنے بعض اشعار میں حضرت علیؑ کی مدح و ثنا بھی بیان کی ہے۔

حالات و شہادت

ترمیم

حضرت رسول اکرمؐ کی وفات کے بعد امام علیؑ کے ساتھ رہے انہی کے ہمرکاب مختلف جنگوں میں شرکت کی۔ ایک مرتبہ جب حضرت عبد اللہ کو علم ہوا کہ عمرو عاص نے بنی ہاشم پر طعن و تشنیع اور عیب جوئی کی ہے تو عمرو بن عاص پر سخت غصہ ہوئے اور اسے مورد عتاب قرار دیا۔ آخر تک اہل بیتؑ کے ہمراہ رہے کربلا میں جب حضرت امام حسینؑ کا معلوم ہوا تو ان کی خدمت میں پہنچ کر اپنی وفاداری کا عملی ثبوت دیا۔ اس طرح یہ عظیم الشان صحابی رسول، عاشور کے دن رسول خداؐ کے نواسہ کی حمایت کرتے ہوئے یزیدی فوج کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. شہدائے کربلا، ص228 نقل از الاصابہ، ج7، ص151۔
  2. الاصابہ، ج 4، ص27
  3. شہدائے کربلا، ص229