عبد اللہ روپڑی
عبد اللہ روپڑی یا حافظ عبد اللہ امرتسری روپڑی یا حافظ عبد اللہ محدث روپڑی یا مولانا حافظ عبد اللہ امرتسری (ولادت: 1895ء - وفات: 20 اگست 1964ء) کا شمار ممتاز علمائے حدیث میں ہوتا ہے۔ آپ برصغیر کے ایک بلند پایہ عالم، مؤرخ، مفتی، مفسر، محقق اور محدث تھے۔[1][2][3][4] آپ تفسیر و احادیث میں یدِ طولیٰ رکھتے تھے اور مسائل کی تحقیق میں برصغیر میں آپ کے شل کوئی عالم پیدا نہیں ہوا۔[5] مسلک کے لحاظ سے آپ اہل حدیث تھے۔
عبد اللہ روپڑی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1895ء ضلع امرتسر |
وفات | 20 اگست 1964ء (68–69 سال) لاہور |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
استاذ | عبدالمنان وزیر آبادی ، مولوی عبدالجبار غزنوی |
پیشہ | عالم ، ابو ہشام رفاعی ، مورخ ، تفسیر قرآن ، محدث |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمحافظ عبد اللہ 1895ء بمطابق 1304ھ کو بھارت کے ضلع امرتسر کے قصبہ کمیرپور میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام میاں روشن دین تھا۔[5]
آغاز تعلیم
ترمیمحافظ عبد اللہ کی تعلیم کا آغاز قرآن مجید سے ہوا۔ حفظ قرآن مجید میں آپ کے استاد مولوی عبد اللہ تھے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد مولانا عبد الجبار غزنوی سے جملہ علوم و فنون میں تکمیل کی۔ اور اس کے بعد مولانا حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی سے سند و اجازت حاصل کی۔[5]
وفات
ترمیمحافظ عبد اللہ محدث روپڑی کا انتقال 20 اگست 1964ء کو لاہور میں ہوا۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent p 293
- ↑ Role of اہل حدیث (جنوبی ایشیائی تحریک) scholar in Tehreek-e-Pakistan p 499
- ↑ Shahkar Islami Encyclopedia 1055
- ↑ 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent p 293
- ^ ا ب پ ت 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent (بزبان انگریزی)۔ Independently Published۔ 2019-07-18۔ صفحہ: 294 تا 302۔ ISBN 978-1-0810-0895-6