عبد الرحمن بن سعد اللہ ازجی

عبد الرحمٰن بن سعد اللہ (537ھ - 612ھ) بن ابراہیم، ابو علی ازجی [1] ، القطیعی، جو ابن دبوس کے نام سے مشہور تھے ۔آپ عالم دین اور محدث تھے۔ آپ کی ولادت بغداد کے ضلع القطیعہ میں ہوئی۔ [2] [3] [4]

محدث
عبد الرحمن بن سعد اللہ ازجی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1143ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1215ء (71–72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن الوردیہ قبرستان
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت ابو علی
لقب الازجی
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
نمایاں شاگرد ابن الدبیثی
پیشہ محدث ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روایت حدیث

ترمیم

انہوں نے ابو نصیر اور ابو وقت سے حدیث نبوی سنی۔ اس حدیث کو فقیہ محمد بن سعید المعروف ابن الدبیثی اور زکی برزلی نے روایت کیا ہے۔[5]

وفات

ترمیم

آپ کی وفات 3 رجب سنہ 612ھ/ 1215ء میں ہوئی اور بغداد کے الوردیہ قبرستان میں دفن ہوئے۔[6] [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. نسبة إلى باب الأزج، وهي محلة كبيرة ببغداد. (الأنساب - السمعاني - تحقيق عبد الرحمن بن يحيى المعلمي اليماني وغيره - مجلس دائرة المعارف العثمانية - حيدر آباد - الطبعة الأولى 1382هـ/1962م - الجزء الأول - صفحة 180.)
  2. تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام - الإمام الذهبي - تحقيق: الدكتور بشار معروف - طبعة 1 - سنة 2003م - الجزء 44 - صفحة 105.
  3. ^ ا ب التكملة لوفيات النقلة - المنذري - الجزء الثاني - صفحة 117.
  4. المختصر المحتاج إليه من تاريخ ابن الدبيثي - الإمام الذهبي - المطبوع مع تاريخ بغداد أو مدينة السلام - تحقيق: مصطفى عبد القادر عطا - دار الكتب العلمية - بيروت، لبنان - الطبعة 2 - 1425هـ/2004م - الجزء 2 - صفحة 197.
  5. وهو محمد بن يوسف بن محمد بن يداس الحافظ الزكي، أبو عبد الله البرزالي، توفى سنة 636هـ. (أعيان العصر - الصفدي - الجزء الخامس - صفحة 321).
  6. الروضة الندية فيمن دفن من الأعلام في المقبرة الوردية - د. محمد سامي الزيدي - بغداد 2016 - صفحة 40.