عبد الرحمن بن مبارک بن علی بن ابراہیم ابو محمد ، آپ محدث اور فقیہ تھے ، ابن نعیجہ کے نام سے مشہور ہیں۔ [1] [2] [3]

محدث
عبد الرحمن بن مبارک
معلومات شخصیت
وفات سنہ 1208ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات طبعی موت
مدفن مقبرہ الوردیہ
شہریت خلافت عباسیہ
لقب ابن نعیجہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
پیشہ فقیہ ،  محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل روایت حدیث

شیوخ

ترمیم

انہوں نے قاضی ابو بکر محمد بن عبد الباقی الانصاری سے حدیث نبوی سنی ۔[4]

تلامذہ

ترمیم

اس حدیث کو محمد بن عبد الواحد بن احمد ضیاء الدین ابو عبد اللہ سعدی نے ان سے روایت کیا ہے۔[5]

وفات

ترمیم

آپ کا انتقال رجب سنہ 604ھ/1208ء میں ہوا، جب آپ کی عمر اسّی سال سے زیادہ تھی، اور بغداد کے الوردیہ قبرستان میں دفن کیا گیا۔[6][1][7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب ذيل تاريخ مدينة السلام - الدبيثي - الجزء الرابع - صفحة 63.
  2. المختصر المحتاج إليه - الذهبي - الجزء الثالث - صفحة 18.
  3. الثقات ممن لم يقع في الكتب الستة - قطلوبغا - الجزء السادس - صفحة 291.
  4. محمد بن عبد الباقي بن محمد الأنصاري، أبو بكر الفرضي المعروف بقاضي المارستان. (الأعتبار - ابن منقذ - صفحة 178. والمنتظم في تاريخ الملوك والأمم - ابن الجوزي - الجزء 18 - صفحة 13.)
  5. وهو محمد بن عبد الواحد بن أحمد ضياء الدين الحافظ القدوة الحجة المقدسي الدمشقي الحنبلي صاحب التصانيف، توفى سنة 643 هـ. (سير أعلام النبلاء - الذهبي - الجزء 16 - صفحة 352. وطبقات الحفاظ - السيوطي - صفحة 497.)
  6. الروضة الندية فيمن دفن من الأعلام في المقبرة الوردية - د. محمد سامي الزيدي - بغداد 2016 - صفحة 40، 41.
  7. التكملة لوفيات النقلة - المنذري - الجزء الثاني - صفحة 136.