عبد اللہ بن احمد بن سعید بن یربوع
ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن سعید بن یربوع بن سلیمان اشبیلی ظاہری۔ ( 444ھ - 522ھ )۔آپ اہل سنت کے نزدیک حدیث کے علماء اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔آپ اصل اشبیلیہ سے تھے اور قرطبہ میں مقیم تھے۔ وہ حدیث ، علل ، رجال کے حافظ تھے اور راویوں کے ناموں اور اس کی روایتوں کو جانتے تھے۔ وہ جو کچھ لکھتا تھا اس کے ساتھ وفادار تھا اور جو کچھ اس نے بیان کیا اس میں قابل اعتماد تھا۔
محدث | |
---|---|
عبد اللہ بن احمد بن سعید بن یربوع | |
معلومات شخصیت | |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | قرطبہ |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو محمد |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمانہوں نے اپنے ملک میں ابو عبد اللہ محمد بن احمد بن منظور کی سند سے روایت کی ہے۔ انہوں نے ان سے صحیح بخاری ابوذر کی سند سے سنی، اور انہوں نے ابو محمد بن خزرج سے ان کی بہت سی روایات سنی، اور قرطبہ میں انہوں نے ابو قاسم حاتم بن محمد، ابو مروان بن سراج، اور ان سے سنا۔ ابو علی غسانی اور ابو العباس الادہری نے ان کی روایت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے لکھا۔ابو عباس عذری نے ان کو لکھا اور اس کی روایت کی توثیق کی۔ اس نے اپنی تحریر میں بہت زیادہ علم لکھا، اور ابو علی غسانی کے ساتھ بہت کچھ کیا، اور وہ ان سے عقیدت رکھتے تھے اور ان کی صحبت سے استفادہ کرتے تھے، ابو علی نے اس کی عزت کی اور اس پر احسان کیا، اس کے حقوق کو پہچانا اور اسے علم والا اور ذہین قرار دیا۔.[1]
تصانیف
ترمیم- الإقليد في بيان الأسانيد.
- تاج الحلية وسراج البغية في معرفة أسانيد المؤطأ.
- لسان البيان عما في كتاب أبي نصر الكلاباذي من الإغفال والنقصان.
- المنهاج في رجال مسلم ابن الحجاج.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الصلة في تاريخ أئمة الأندلس - أبو القاسم خلف بن عبد الملك بن بشكوال (طبعة مكتبة الخانجي: ج1 ص282
المصادر
ترمیمالصلة في تاريخ أئمة الأندلس - أبو القاسم خلف بن عبد الملك بن بشكوال (طبعة مكتبة الخانجي: ج1 ص282)