قرطبہ
قرطبہ (ہسپانوی تلفظ : [korðoβa) ؛ انگریزی:Cordova ؛ عربی:Qurṭuba، قرطبة) اندلسیہ، جنوبی سپین اورصوبہ قرطبہ کا دار الحکومت ہے۔ یہ زمانہ قدیم میں رومی شہر اور قرون وسطیٰ میں اسلامی خلافت کا دار الحکومت تھا۔ آج ایک قدرے مناسب طرز كا جدید شہر ہے، پرانے شہر میں کئی مؤثرطرز تعمیر مسلمانوں کے دورِ حکومت کی یاد دلاتے ہیں ۔ دسویں صدی کے آخری نصف میں قرطبہ 500،000 باشندوں کے ساتھ یورپ میں سب سے زیادہ آبادی والے شہر تھا اور شاید دنیا میں بهى۔
بلدیہ | |
قرطبہ | |
ملک | ہسپانیہ |
خود مختار کمیونٹی | اندلوسیا |
صوبہ | قرطبہ |
عدالتی ضلع | قرطبہ |
قیام | 169 قبل مسیح (رومی مستعمر) |
حکومت | |
• قسم | میئر-کونسل حکومت |
• مجلس | قرطبہ شہر |
• میئر | José Antonio Nieto Ballesteros(خوسے انتونیو نیے توبالّیس تیروس) (پیپلز پارٹی (ہسپانیہ)Partido Popular) |
رقبہ | |
• کل | 1,255.24 کلومیٹر2 (484.65 میل مربع) |
بلندی | 120 میل (390 فٹ) |
آبادی (2008) | |
• کل | 325,453 |
• کثافت | 260/کلومیٹر2 (670/میل مربع) |
نام آبادی | Cordobés/sa, cordobense, cortubí, patriciense، قرطبی |
منطقۂ وقت | مرکزی یورپی وقت (UTC+1) |
• گرما (گرمائی وقت) | مرکزی یورپی گرما وقت (UTC+2) |
رمزِ ڈاک | 14001–14014 |
سرکاری زبان | ہسپانوی |
ویب سائٹ | دفتری ویب سائٹ |
تاریخ
ترمیمقرطبہ 206 قبل مسیح ميں رومیوں کی طرف سے فتح ہوا تھا۔169 قبل مسیح میں رومن قونصل مارکس کلوڈاس (Marcellus)نے پہلے سے موجود وبیرین کے تصفیے کے ساتھ ایک لاطینی کالونی کی بنیاد رکھی جولیس سیزر کے وقت ،کورڈوبا(Hispania Ulterior Baetica) کے رومن صوبے کا دار الحکومت تھا۔عظیم رومن فلسفی Lucius Annaeus، Seneca the Younger, عوامى مقررSeneca the Elder اور Lucan جیسے شاعر رومن قرطبہ کی طرف سے آئے تھے اس کے بعد (552-572)،اس كو بازنطینی سلطنت کے صوبہ Hispaniae میں ایک اہم جگہ حاصل ہو گئى اوربعد ميں Visigoths کے تحت، جس نے اسے 6ویں صدی میں فتح کیا۔قرطبہ ایک مسلم فوج کی طرف سے 711 میں فتح کر لیا گیا۔ 716 میں خلیفہ دمشق کے تحت اسے ایک صوبائی دار الحکومت بنا دیا گیا۔عربی میں اسے (Qurṭuba) قرطبة کے طور پر جانا جاتا تھا۔766 مئی میں، اس کو خود مختار مسلم امارتِ اندلس کے دار الحکومت کے طور پر منتخب کیا گیا۔ دور خلافت (1000ء) کے دوران، قرطبہ تقریباً 400،000 باشندوں کی آبادی تھی ،ايک محتاط اندازہ کے مطابق 250،000 اور 500،000 کے درمیان۔10ویں اور 11ویں صدی میں قرطبہ دنیا کے اعلیٰ درجے کے شہروں میں سے ایک تھا اور ایک عظیم ثقافتی، سیاسی، مالی اور اقتصادی مرکز کے طور پر جانا جاتا تھا۔یہ اسلامی تہذیب و تمدن کا بڑا مرکز جو عروس البلاد کہلاتا تھا جس کا مطلب ہے شہروں کی دلہن۔ عظیم مسجد قرطبہ اس وقت كى ياد ہے جس کے بارے میں علامہ اقبال نے مشہور نظم کہی:
اے حرم قرطبہ! عشق سے تیرا وجود
عشق سراپا دوام جس میں نہیں رفت بود
رنگ ہو یا خشت و سنگ ہو یا حرف و صورت
معجزئہ فن کی ہے خونِ جگر سے نمود
1238 ء میں اس مسجد کو گرجا میں بدل دیا گیا۔ خلیفہ الحكم ثانى کے دور حكومت ميں قرطبہ ميں دنیا كى سب سے بڑی لائبریری تھى جس ميں كتب كى تعداد 400،000 سے 1،000،000 تھى۔ 1031 ميں خلافت کے زوال کے بعد، قرطبہ ،آزاد طائفہ کا دار الحکومت بنا۔ اس عارضى ریاست كو 1070 میں معتمد بن عباد، سلطان اشبیلیہ نے فتح كيا۔ اس کے بعد المرابطون کی طرف سے قبضہ كيا گیا، بعد میں الموحدون آ گئے ۔ موخر الذكرکے دورانِ تسلط شہر تباه ہو گیا، امارتِ اندلس کے دار الحکومت كا درجہ اشبیلیہ کو دے دیا گیا۔ 9 جون 1236، کے دن کئی ماہ کے محاصرے کے بعد، یہ شہر ,،ہسپانوی قشتالہ کے بادشاہ فرڈینينڈ سوم کے قبضے میں چلا گیا۔ شہر کو 14 علاقوں ميں تقسيم کر ديا گيا اور بہت سے نئے گرجا گهر شامل کر دئے گيے شہر خاص طور پر 'مسیحی نشاطِ ثانیہ'(Renaissance times) کے دور میں تباه ہو گيا، 18ویں صدی ميں شہر كى آبادى صرف 20،000 باشندوں تک ره گئى تھی۔ آبادی اور معيشت ميں اضافہ ابتدائی 20 ويں صدی ميں شروع ہوا۔
جغرافیہ
ترمیمشہر، اندلسیہ میں وادى الكبير کے دریا کے کنارے پر واقع ہے اور سیرا مرینا کے کان کنی وسائل(کوئلہ، سیسہ، جست) آبادی کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ شہر وادى الكبير کے دامن میں واقع ہے شمال میں سیرا مرینا ہے، جس سے میونسپل علاقے کی حدود کی وضاحت ہوتى ہے۔ قرطبہ دنیا کے ان چند شہروں میں سے ایک ہے جسے مقام ابعد کے قریب قریب شمار کیا جا سکتا ہے۔
آب و ہوا
ترمیمقرطبہ کا موسم بحیرہ روم کی طرح ہے، جس میں بحر اوقیانوس کے ساحلی اثرات بھی شامل ہیں۔ موسم سرماہلکا ہوتا ہے، جس میں برفبارى نہیں ہوتى موسم گرما ،یومیہ تھرمل اتار چڑھاو میں اضافہ کے ساتھ، یورپ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت والا ہوتا ہے۔ کبھی کبھار40 ڈگری سینٹی گریڈسے بھی زیادہ۔ موسم گرما میں مقامی درجہ حرارت کم سے کم 27 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے جوسپین اور یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔ بارش سرد ترين ماہ میں آتی ہے یہ بحر اوقیانوس کے ساحلی اثر کی وجہ سے ہے۔ بارش دسمبر سے فروری کے ماہ میں مغربی طرف كے طوفان کے ذریعے کثرت سے برستى ہے یہ اوقیانوسى خصوصیت ايک گرم موسم گرما کے لیے راستہ فراہم کرتا ہے سالانہ اوسط بارش500 ملی میٹر سے زیادہ ہے اگرچہ وہاں ایک تسلیم شدہ بین سالانہ بے ضابطگی ہے۔(Köppen climate classification) كوپين آب و ہوا کی درجہ بندی کے ساتھ ایک معاہدے کے مطابق، مقامی موسم Csa کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ رجسٹرڈ درجہ حرارت ،جسے قرطبہ ہوائی اڈے پر درج کیا گیا ،23 جولائی 1995 کو 46.6°ڈگری سینٹی گریڈ تھا اور 1 اگست 2003 کو 46.2°ڈگری سینٹی گریڈ۔ کم از کم درجہ حرارت28 جنوری2005 کو 8.2°ڈگری سینٹی گریڈ تھا .
تقاریب مئی
ترمیمقرطبہ میں سیاحت مئی کے دوران خاص طور میں زوروں پرہوتى ہے موسم کی وجہ سے اور اس مہینے میں تین بہت مقبول تہواروں کی وجہ سے .
- (The May Crosses Festival) ماہ کے شروع میں ہوتا ہے تین یا چار دنوں کے دوران ،تقریباً 3 میٹراونچائی کی صليبوں کو پھولوں سے سجا كر کئی چوکوں اور سڑکوں پر رکھا جاتا ہے اورایک مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے جس میں سب سے زیادہ خوبصورت صليب کو منتخب کیا جاتا ہے عام طور پرصليب کے قریب علاقائی کھانوں اور موسیقی کے انتظامات ہوتے ہیں۔
- (The Patios Festival) یہ فیسٹول ماہ کے دوسرے اور تیسرے ہفتے کے دوران منایا جاتا ہے۔ تاریخی شہر میں سے بہت سے لوگ اپنے ذاتی پاتيو (ہسپانوی یا ہسپانوی-امریکى طرز کے گھر میں ایک بغیر چهت کا اندرونی صحن)عوام کے لیے كهولتے ہیں تا كہ وه مقابلہ میں حصہ لے سکیں فاتح منتخب کرنے کے لیے تعميراتى فن اور پھولوں کی سجاوٹ، دونوں پرغور کیا جاتا ہے تہوار کے دوران شہر میں رہائش کی تلاش، عام طور پر بہت مشکل اور مہنگا کام ہے
- (Córdoba's Fair) ميلہ قرطبہ مہینے کے آخر میں ہوتا ہے اور ميلہ اشبیلیہ کی طرح ہوتا ہے۔
اہم مقامات
ترمیمدنيا ميں سب سے زيادہ وسيع پيمانے پر تاريخی ورثہ کے علاوه ،شہر ميں کئي ايک جديد قابل ديد علاقے ہيں جن ميں Zoco اور ريلوے سٹيشن کے علاقے شامل ہيں۔
- عظيم مسجد قرطبہ:
اس مسجد كو بنیادی طور پر اموى خلافت کی مدت کے دوران تعمير کيااس کی تعمير 784ء ميں شروع ہوئى .يہ 'استرداد' (Reconquista) کے بعد ايک گرجا ميں تبديل کر دى گئى۔