عبد اللہ بن جعفر مخرمی
عبد اللہ بن جعفر مخرمی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | سنہ 786ء مدینہ منورہ |
وجہ وفات | طبعی موت |
کنیت | ابو محمد |
فرقہ | اہل سنت و الجماعت |
عملی زندگی | |
ابن حجر کی رائے | لا بأس به |
ذہبی کی رائے | صدوق |
اس سے روایت کرتے ہیں:
|
|
نمایاں شاگرد | عبد الرحمن بن مہدی ، محمد بن عمر بن واقدی |
پیشہ | محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
ابو محمد عبد اللہ بن جعفر بن عبد الرحمٰن بن مسور بن مخرمہ زہری مخرمی المدنی ، ( 170ھ ) آپ حدیث کے ثقہ ائمہ میں سے ہیں اور آپ فقیہ ، مفتی اور مغازی کے ماہر تھے۔ آپ کی وفات ایک سو ستر ہجری میں ہوئی۔ [1]
روایت حدیث
ترمیمشیوخ:انھوں نے اپنے والد، اپنی پھوپھی ام بکر بنت مسور، سعد بن ابراہیم القاضی،سعید مقبری، عثمان اخنسی اور یزید بن عبد اللہ سے روایت کی ہے۔ تلامذہ: راوی: عبد الرحمٰن بن مہدی، عثمان بن عمر العبدی، محمد بن عمر واقدی، خالد بن مخلد، یحییٰ حمانی، یحییٰ بن یحییٰ تمیمی اور کئی دوسرے محدثین۔
جراح اور تعدیل
ترمیمابو حاتم بن حبان البستی: کثیر الوہم۔ ابوداؤد سجستانی: میں نے احمد کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے سنا ہے۔ ابو زرعہ رازی: میں ان سے یزید بن عبد الملک نوفلی سے زیادہ محبت کرتا ہوں۔ ابو عبد اللہ حکم نیشابوری: ثقہ اور مامون۔ ابو عیسیٰ ترمذی: علمائے حدیث کے نزدیک ثقہ ہے۔ احمد بن حنبل:لا باس بہ " اس کی حدیث میں کوئی حرج نہیں ہے اور ایک مرتبہ: ثقہ ہے۔ احمد بن شعیب نسائی: اس میں کوئی حرج نہیں۔ احمد بن صالح عجلی نے کہا: ثقہ ہے۔ ابن ابی حاتم رازی: اس میں کوئی حرج نہیں۔ ابن حجر عسقلانی: اس میں کوئی حرج نہیں۔ حافظ ذہبی نے کہا: مدینہ میں صدوق مفتی۔ عبد الرحمن بن یوسف بن خراش: صدوق۔ علی بن مدینی نے کہا: ثقہ ہے۔ محمد بن اسماعیل بخاری: صدوق اور ثقہ ہے۔ محمد بن عبد اللہ بن برقی: ثابت ہے۔ تقریب التہذیب: ثقہ ہے۔ یحییٰ بن معین:لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں، وہ صدوق ہے، لیکن ثابت نہیں اور عثمان بن سعید الدارمی کی روایت میں ہے، انھوں نے کہا: ثقہ ہے۔ [2]
وفات
ترمیمآپ نے 170ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة السابعة - المخرمي- الجزء رقم7"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2021
- ↑ "موسوعة الحديث : عبد الله بن جعفر بن عبد الرحمن بن المسور بن مخرمة بن نوفل بن أهيب"۔ hadith.islam-db.com۔ 7 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2021