عبد اللہ مجلسی
عبد اللہ بن محمد تقی مجلسی (وفات 1084 ہجری )، ایک شیعہ عالم اور فقیہ محمد تقی مجلسی کے بیٹے اور محمد باقر مجلسی کے درمیانے بھائی تھے ۔
فقیہ اہل تشیع | |
---|---|
عبد اللہ مجلسی | |
معلومات شخصیت | |
وجہ وفات | طبعی موت |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل تشیع |
والد | محمد تقی مجلسی |
رشتے دار | (بھائی) محمد باقر مجلسی |
عملی زندگی | |
پیشہ | فقیہ |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیموہ عبد اللہ بن محمد تقی بن مقصود علی مجلسی، عاملی، اصفہانی، ہندوستان کا رہنے والا ہے۔ ان کا شمار امامی شیعہ فقہاء اور علم حدیث میں ہوتا ہے ، اس نے اپنے والد محمد تقی سے علوم شرعیہ کی تعلیم حاصل کی۔ اور عقلی علوم میں جمال الدین خوانساری کے مطابق ۔ وہ اصفہان میں رہتے تھے ، پھر ہندوستان چلے گئے، اور محمد مقیم بن محمد باقر اصفہانی کو اجازت دی۔ عبداللہ آفندی نے ان کے بارے میں کہا: ایک فقیہ، مبلغ، اچھا عالم ، الرجال کے علم کا ناقد، قابل احترام ، جدت پسند اور متقی عبادت گزار تھا ۔ ان کا انتقال ہندوستان میں ایک ہزار چوراسی (1084ھ) میں ہوا۔ [1][2] .[3]
تصانیف
ترمیمآپ کی درج ذیل تصانیف ہیں:[4]
- شرح تهذيب الأحكام.
- تعليقة على حديقة المتقين.
- الأسئلة الهندية.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ najaf (2014-11-22)۔ "الشيخ محمد باقر المجلسي المعروف بالعلامة المجلسي"۔ الشیعة (بزبان عربی)۔ 18 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2021
- ↑ ʻAbd Allāh ibn ʻĪsá (1981)۔ رياض العلماء وز حياض الفضلاء (بزبان عربی)۔ [مكتبة آية الله المرعشي العامة]،۔ 8 أبريل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "عبد الله بن محمد تقي المجلسي (ت/1084 هـ)"۔ almerja.com۔ 8 أبريل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2021
- ↑ "الذريعة - آقا بزرگ الطهراني - ج ٢ - الصفحة ٩٤"۔ shiaonlinelibrary.com۔ 7 أبريل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2021