عبد الکریم بن طاؤس (648ھ - 693ھ) ساتویں صدی ہجری میں ایک عراقی شیعہ مسلمان فقیہ تھا۔ وہ کربلا میں پیدا ہوئے اور حلہ میں پرورش پائی ، انہوں نے اپنے والد اور چچا رضی الدین علی اور محقق حلی سے علم حاصل کیا اور پھر وہ علوی اور ان کے نسب کے سربراہ مقرر ہوئے۔

سید   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عبد الکریم ابن طاؤس
(عربی میں: عبد الكريم ابن طاووس ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1250ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کربلا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 ستمبر 1294ء (43–44 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کاظمیہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن امام علی مسجد   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاد محقق حلی ،  نصیر الدین طوسی ،  سید ابن طاؤوس   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ ،  ادیب   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

سید غیاث الدین عبدالکریم بن احمد بن موسیٰ بن جعفر ابن طاؤس حسنی حلی شعبان کے مہینے 648ھ / نومبر 1250ء میں کربلا میں پیدا ہوئے اور آپ کی پرورش حلہ میں اپنے والد کے ساتھ ہوئی۔ حسنی خاندان کی ممتاز شخصیت تھی اس نے اپنے والد اور چچا ، راضی الدین علی، محقق الحلی، اور دیگر فقہاء سے علم پڑھا اور استفادہ کیا۔ وہ بغداد میں کاظمیہ چلا گیا اور وہیں رہنے لگا ، جہاں وہ علویوں کے سردار، ان کے صدر اور ان کے نسب دان تھے۔ وہ ایک سرکردہ شیعہ فقہا میں سے ایک بن گیا اور حدیث، تاریخ، نحو ، تصنیف ، ترکیب اور شاعری میں مہارت رکھتا تھا، اور وہ قرآن کے حافظ تھے۔ ان کے اساتذہ میں ان کے والد احمد بن موسی، ان کے چچا، علی بن موسی، محقیق الحلی، ناصر الدین الطوسی، اور یحییٰ بن سعید قمی اور ان کے شاگردوں میں احمد بن داؤد حلی بھی شامل تھے۔ عبد الصمد بن ابی جیش حنبلی، اور علی بن حسین بن حماد لیثی۔ان کا گھر بزرگ علماء اور شخصیات کی ملاقات کی جگہ تھا اور وہاں سائنسی سیمینار منعقد ہوتے تھے۔ وہ ایک ممتاز فقیہ، شاعر اور نسب نامہ کے ماہر تھے۔[1][2][3]

وفات

ترمیم

آپ کا انتقال 16 شوال 693ھ/ 1294ء میں ہوا اور آپ کو صحن عالیہ کی چوکھٹ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ امام علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے قدموں میں دفن کیا گیا۔

تصانیف

ترمیم
  • حواشي المجدي في النسب
  • الشمل المنظوم في مصنفي العلوم
  • فرحة الغري في تعيين مرقد أميرالمؤمنين عليه‌السلام

حوالہ جات

ترمیم
  1. كاظم عبود الفتلاوي (2006)۔ مشاهير المدفونين في الصحن العلوي الشريف (الأولى ایڈیشن)۔ منشورات الإجتهاد۔ صفحہ: 183-184۔ ISBN 9649503757 
  2. "آية الله السيد عبد الكريم بن طاووس الحلي(قدس سره) (648 - 693هـ)"۔ alimamali.com۔ 11 مايو 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 سبتمبر 2018 
  3. "عبد الكريم بن أحمد بن موسى ابن طاووس"۔ almerja.com۔ 19 سبتمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 سبتمبر 2018