عبیر بنت عبد اللہ آل سعود سعودی شاہی خاندان، آل سعود کی رکن ہیں۔ وہ اسائل تعاون سوسائٹی کی صدر نشین ہیں۔ وہ 2020 سے سکاٹ لینڈ میں جلاوطن ہیں۔

عبیر بنت عبداللہ
معلومات شخصیت
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عبداللہ بن عبدالعزیز   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور سرگرمیاں

ترمیم

عبیر بنت عبد اللہ شاہ عبداللہ کی آٹھویں بیٹی ہیں۔ اس کی والدہ حیسا بنت تراد الشعلان ہیں۔ عبیر فیصل بن عبد اللہ کی بہن ہے جو سعودی عرب ہلال احمر کے سابق صدر تھے اور انھیں 2016 کے وسط میں بغیر کسی سرکاری اعلان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

عبیر اسائل تعاون سوسائٹی کا صدر ہے جو خاندانوں کی پیداوار سے متعلق سرگرمیوں میں مدد کرتا ہے اور سماجی ذمہ داری کا بین الاقوامی سفیر ہے۔ [1] اس کے کچھ عہدوں میں عرب محفوظ ٹریفک آرگنائزیشن کی اعزازی صدر، عرب خواتین کے چارٹر کے بورڈ آف گورنرز کی صدر نشین اور پائیدار انسانی ترقی کے لیے اقدام اور عرب خواتین کا چارٹر کی اعزازی رکن شامل ہیں۔ وہ العبیہ منصوبہ کی بانی بھی ہیں۔ [2] 2019 میں اس نے اپنے نام سے کمیونٹی پارٹنرشپ اعزاز شروع کیا۔

ذاتی زندگی

ترمیم

عبیر بنت عبد اللہ نے فہد بن ترکی سے شادی کی جنھوں نے فروری 2018 اور اگست 2020 کے آخر میں یمن میں کام کرنے والی سعودی قیادت میں اتحادی افواج کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کے چار بچے ہیں، ایک بیٹا اور تین بیٹیاں۔ ان کے بیٹے عبد العزیز بن فہد کو 2017 میں الجوف صوبے کا نائب گورنر نامزد کیا گیا تھا۔ [3] [4] ان کی مدت ملازمت 31 اگست 2020 کو ختم ہوئی جب ان کے والد کو بھی برطرف کر دیا گیا۔ [3] ان کی ایک بیٹی نورا نے 2013 میں شہزادہ سلطان کے بیٹے مشعل بن سلطان آل سعود سے شادی کی۔ [5]

اگست 2020 میں اپنے شوہر اور بیٹے کی گرفتاری سے عین قبل عبیر بنت عبد اللہ اسکاٹ لینڈ میں جلاوطنی اختیار کر گئیں۔

اعزازات

ترمیم

عبیر بنت عبد اللہ کو ان کے کام کے لیے مختلف اداروں نے اعزاز سے نوازا ہے۔ [2] مثال کے طور پر، یورپی بزنس ایتھکس نیٹ ورک (EBEN) نے اسے بین الاقوامی اخلاقیات کا اعزاز دیا۔ 2019 میں سماجی ذمہ داری پر بین الاقوامی کانگریس نے عبیر بنت عبد اللہ بن عبد العزیز کو سماجی ذمہ داری اور کام کی اخلاقیات میں ان کی کوششوں کے لیے کام کی اخلاقیات کے شعبے میں یورپی اعزاز دیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب
  2. ^ ا ب
  3. Karen Elliott House (July 2017)۔ "Saudi Arabia in Transition: From Defense to Offense, But How to Score?" (PDF)۔ Belfer Center for Science and International Affairs۔ صفحہ: 7۔ 12 جولا‎ئی 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2020 
  4. "من هي زوجة الامير مشعل بن سلطان – ترند السعودية"۔ Saudi Trend۔ 14 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2021