مزدلفہ
مزدلفہ (عربی: مزدلفة) حج سے متعلقہ ایک کھلی جگہ ہے۔ یہ منی کے جنوب مشرق میں منی اور عرفات کے درمیان میں واقع ہے۔ ہر سال مسلمان حج کے موقع پر 9 ذوالحجہ کو مغرب کے بعد عرفات سے یہاں آتے ہیں اور رات کھلے آسمان کے نیچے بسر کرتے ہیں۔ یہاں سے ہی شیطانوں یا جمرات کو مارنے کے لیے کنکریاں بھی چنی جاتی ہیں۔ اگلے دن فجر کے بعد حجاج منی کے لیے روانہ ہو جاتے ہیں۔
مُزْدَلِفَة | |
---|---|
سعودی عرب کے شہر | |
سرکاری نام | |
Mosque and pebble-collection zone at Muzdalifah | |
Location of Mudalifah | |
متناسقات: 21°23′33″N 39°56′16″E / 21.39250°N 39.93778°E | |
ملک | سعودی عرب |
سعودی عرب کے علاقہ جات | المکہ علاقہ |
حکومت | |
• Regional Governor | Khalid bin Faisal Al Saud |
منطقۂ وقت | Arabia Standard Time (UTC+3) |
وجہ تسمیہ
ترمیممزدلفہ کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہاں حضرت آدم و حوا علیہما السلام اکٹھے ہوئے اور ایک دوسرے کے قریب ہو گئے یا یہ کہ یہاں جمع بین الصلواتین ہوتی ہے یا یہ کہ لوگ یہاں قیام کرکے قرب الہی حاصل کرتے ہیں اللہ نے ہمیں عرفات سے واپس آنے کے بعد مشعر حرام کے پاس ذکر کرنے کا حکم دیا ہے۔[1]
جائے وقوع
ترمیممزدلفہ منی اور عرفات کے درمیان میں واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 9,63 مربع کلومیٹر ہے۔
زیارت
ترمیممزدلفہ کا قیام یوم عرفہ ایک دن پہلے ہوتا ہے۔ یہاں اللہ کی بڑائی بیان کی جاتی ہے اور ہمیشہ دعا کی جاتی ہے۔ عرفات میں ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھی جاتی ہے۔ اسے جمع بین الصلوتین کہتے ہیں۔ یہ نمازیں ظہر کے وقت ادا کی جاتی ہیں۔ اسلامی تقویم کے ماہ ذوالحجہ کے نویں تاریخ کے غروب آفتاب کے بعد مسلمان مزدلفہ کی طرف رخ کرتے ہیں۔ بعض دفعہ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے یہ سفر رات میں ختم ہوتا ہے۔ مزدلفہ پہنچے نے بعد ایک بار پھر جمع بین الصلوتین کی جاتی ہے اوت مغرب و عشا ایک ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ یہاں عشا کی نماز محض دو رکعت ادا کی جاتی ہے۔ مزدلفہ میں ہی رمی جمار کے کنکر جمع کیے جاتے ہیں۔[2][3][4]
مقدس مقام
ترمیمAl-Mash'ar Al-Haram The Sacred Grove | |
---|---|
ٱلْمَشْعَر الْحَرَام | |
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 21°23′10″N 39°54′44″E / 21.38611°N 39.91222°E |
مذہبی انتساب | اسلام |
ملک | سعودی عرب |
انتظامیہ | Saudi Arabian government |
نوعیتِ تعمیر | Mosque |
مزدلفہ میں ایک مسجد بھی ہے جس کے اوپر کوئی چھت نہیں ہے۔[5][6][7][8] اسے مقدس موام (عربی زبان:ٱلْمَشْعَر الْحَرَام) کہا جاتا ہے۔[9]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تفسیرات احمدیہ، ملااحمد جیون
- ↑ Richard Francis Burton (1857)۔ Personal Narrative of a Pilgrimage to El Medinah and Meccah۔ صفحہ: 226۔
The word jamrah is applied to the place of stoning, as well as to the stones.
- ↑ ابو داؤد (1984)۔ Sunan Abu Dawud: Chapters 519-1337۔ Sh. M. Ashraf۔
1204. Jamrah originally means a pebble. It is applied to the heap of stones or a pillar.
- ↑ Thomas Patrick Hughes (1995) [1885]۔ Dictionary of Islam۔ صفحہ: 225۔ ISBN 978-81-206-0672-2۔
Literally "gravel, or small pebbles." The three pillars […] placed against a rough wall of stones […]
- ↑
- ↑
- ↑
- ↑
- ↑ قرآن 2:129 (ترجمہ از یوسف علی)