حاجی عرفان سولنکی اتر پردیش بھارت سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ سماج وادی پارٹی کے رکن کی حیثیت سے وہ سیسماؤ کانپورسے اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔

ناپسندیدہ واقعات

ترمیم

جون 2011 میں سولنکی نے 20 دیگر افراد کے ساتھ خاتون آئی اے ایس افسر ریتو مہیشوری کے دفتر میں زبردستی داخل ہو گئے۔ [1] اس افسر کے ساتھ بدسلوکی کی شکایت درج ہونے کے بعد سولنکی کو گرفتار کر لیا گیا، [2] جس کے نتیجے میں کانپور میں ان کے حامیوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی۔ بعد میں انھوں نے معافی مانگ لی۔ [1]

مئی 2012 میں وہ ایک رنگین شیشوں والی کار میں سفر کر رہے تھے۔ رنگین شیشوں والی کار میں سفر کرنا سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق غیر قانونی ہے۔ فرید آباد میں ٹریفک پولیس نے جب انھیں روکا تو ان کے ساتھیوں نے پولیس کو مارنے کی کوشش کی۔ [3] [4] اس وقت اس واقعے کو لے کر "یو پی کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادوکو بڑی خجالت محسوس ہوئی اور انھوں سماج وادی پارٹی کی حکومت میں اس طرح کے واقعات کا سد باب کرنے کا وعدہ کیا۔ [5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Page not found News" 
  2. "Irfan Solanki booked for allegedly misbehaving with IAS officer - Latest News & Updates at Daily News & Analysis"۔ 18 June 2011 
  3. "Business News, India Stock Market, Personal Finance, IPO, Financial News Headlines - The Financial Express"۔ www.financialexpress.com 
  4. "MLA, supporters clash with police - Latest News & Updates at Daily News & Analysis"۔ 11 May 2012 
  5. "Supporters of SP MLA clash with police in Faridabad when asked to remove tinted car film"