عطاء بن ابی مسلم الخراسانی ( 60 ھ / 671 ء - 135 ھ / 752 AD ) ، ایک تابعی ، فقیہ ، مفسر،، مجاہد ، اور حدیث نبوی میں کے راوی۔ وہ سن 60 ہجری میں بلخ میں پیدا ہوئے اور وہ ان غلاموں میں سے تھے، کیونکہ وہ المحلب بن ابی سفرہ کے غلام تھے، پھر وہ خراسان کا قاضی اور فقیہ بن گیا ، انھوں نے علم حاصل کیا اور شام کا سفر کیا اور وہ دمشق اور یروشلم میں رہتے تھے اور اپنی عبادت ، فتوے اور لڑائیوں کے لیے مشہور تھے۔

عطاء خراسانی
فقيه خراسان

معلومات شخصیت
پیدائشی نام عطاء بن أبي مسلم
پیدائش سنہ 671ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلخ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 752ء (80–81 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اریحا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن یروشلم   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش خراسان
دمشق
یروشلم   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت أبو عثمان
لقب الخراساني البلخي
اولاد عثمان بن عطاء[1]
عملی زندگی
طبقہ صغار التابعين
ابن حجر کی رائے صدوق، يهم كثيرًا ويرسل ويدلس[2][3]
پیشہ محدث ،  فقیہ ،  مفسر قرآن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ مدینہ منورہ گے اور زید بن اسلم کے ہاتھوں قرآن کی تفسیر سیکھی۔انھیں قرآن مجید کی تفسیر اور اس کے علوم سے دلچسپی تھی ، ان کی بہت سی روایات ہیں جو تفسیر کی کتابوں اور علوم قرآن میں لکھی گئیں۔ 'ایک . اس کام کے لیے ان کے اقوال کو جمع کرنے والے شعبے مرتب کیے گئے تھے ، جہاں انھیں "تفسیر" اور "قرآن ناسخ اور منسوخ " جیسے کاموں سے منسوب کیا گیا تھا۔ان کی تفسیر «تنزيل القرآن»کے نام سے تھی ۔ وہ عبد اللہ بن عباس ؓ کی تفسیر کو ترجیح دیتے تھے۔تبعہ تابعین کی ایک بڑی جماعت نے ان سے حدیث نقل کی ۔اور صحیح مسلم اور چار سنن میں ان کی احادیث موجود ہیں۔[4]

وفات

ترمیم

عطاء بیمار پڑاے اور محمد بن واسع ’ان کی عیادت کے لیے آئے اور وہ اپنی موت سے قبل کئی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے تھے آپ (اریحا)جریکو میں فوت ہوئےاور سن 135 ہجری میں بیت المقدس میں دفن ہوئے ۔[5]

حوالہ جات

ترمیم