علی الجارم
علی بن صالح بن عبد الفتاح الجارم (1881ء -1949ء) وہ ایک مصری ادیب ، شاعر اور مصنف تھے، جن کی پیدائشں 1881ء میں رشید، مصر میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنے شہر میں حاصل کی، ثانوی تعلیم قاہرہ میں مکمل کی، اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلینڈ گئے۔ وطن واپس آ کر مصر سے اپنی گہری محبت اور قومی جذبے کے تحت تعلیمی و تدریسی میدان میں خدمات انجام دیں۔ وہ عربی زبان کے بڑے انسپکٹر اور دارالعلوم کے نائب مقرر ہوئے، جہاں 1924 تک کام کرتے رہے۔ انہیں مجمع اللغة العربية کا رکن بھی منتخب کیا گیا اور انہوں نے کئی علمی و ثقافتی کانفرنسوں میں حصہ لیا۔[4]
علی الجارم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1881ء رشيد |
وفات | 20 مارچ 1949ء (67–68 سال)[1][2][3] قاہرہ |
شہریت | مصر |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، مصنف |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، مصری عربی |
درستی - ترمیم |
علی الجارم کے بارے میں شاعر عراقی فالح الحجیہ نے "اسلام سیویلیزیشن" ویب سائٹ پر لکھا ہے:
” | "علی الجارم کے کلام میں زیادہ تر موضوعات قومی اور ملی مناسبتوں پر مبنی ہیں۔ ان کے اشعار میں غزل کا پہلو بھی نمایاں ہے، جو محبت اور عشق کے جذبات کو سیراب کرتا ہے۔ ان کے کچھ کلام میں مرثیہ کا عنصر بھی ملتا ہے، اور ان کی آخری نظم بھی مرثیہ ہی تھی۔ ان کی شاعری کی خاص بات حسنِ بیان اور رومانوی طرز ہے، گویا وہ زندگی کے سمندر سے شعور کے موتی نکال رہے ہوں۔"[5] | “ |
علی الجارم کا دیوان چار حصوں پر مشتمل ہے۔ ان کی اہم تصانیف میں فارس بنی حمدان، شاعر و ملک اور غارة الرشید شامل ہیں۔
تصانیف
ترمیمعلی الجارم نے عرب تاریخ پر گہری توجہ دی اور کئی ادبی و تاریخی ناول تخلیق کیے، جن میں شامل ہیں:
- . الذين قتلهم شعرهم
- . فارس بني حمدان
- . هاتف من الأندلس
- . الشاعر الطموح
- . خاتمة المطاف (المتنبی کی شخصیت اور زندگی پر تحقیق)
- . الفارس الملثم
- . السهم المسموم
- . مرح الوليد (ولید بن یزید الاموی کی مکمل سوانح)
- . سيدة القصور (مصر میں فاطمی حکومت کے آخری دنوں پر مبنی)
- . غادة رشيد (فرانسیسی استعمار کے خلاف 1798–1801 کی جدوجہد پر مبنی)
- . شاعر ملك (المعتمد بن عباد کی کہانی)
- . قصة ولادة مع ابن زيدون
- . نهاية المتنبي[6]
اس کے علاوہ انہوں نے مستشرق استانلی لین پول کی کتاب قصة العرب في أسبانيا کا ترجمہ بھی کیا۔
وفات
ترمیمعلی الجارم کا انتقال 1949ء میں قاہرہ میں اچانک ہوا۔ وہ اپنے بیٹے کی ایک نظم سن رہے تھے، جو محمود فهمی النقراشی کی تعزیتی محفل میں پیش کی جا رہی تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ناشر: کتب خانہ کانگریس — ربط: کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اکتوبر 2019
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb134816611 — بنام: ʿAlī al- Ǧārim — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/28078 — بنام: ʿAlī al-Ǧārim
- ↑ صحيفة الاهرام+صحيفة العربي الصغير
- ↑ علي الجارم (1945)، فارس بني حمدان، القاهرة: دار المعارف، OCLC:1090591455،
- ↑