علی خوئی
علی بن علی رضا خاکمردانی خوئی (1292ھ - رمضان 9، 1350ھ) ایک ایرانی آذری مسلم فقیہ ، شاعر ، اور مصنف تھے۔ وہ ایرانی آذربائیجان کے شہر خوئی کے قصبے خاکمردان میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ آپ نے نجف ہجرت کی اور اخوند خراسانی اور محمد ہادی الطہرانی سے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے مختلف اسلامی علوم میں اپنا حصہ ڈالا اور ایک بنیاد پرست جعفری اثناء عشری کا فقیہ بن گیا۔ وہ اپنے وطن واپس آئے اور اورمیہ کے قریب شرف خانہ میں رہائش اختیار کی اور وہیں وفات تک تدریس، تصنیف اور رہنمائی میں مصروف رہے۔ عربی اور فارسی میں ان کی کئی کتابیں اور نظمیں موجود ہیں۔ [2]
شیخ | |
---|---|
علی خوئی | |
(آذربائیجانی میں: Əli Xəkmərdani Xoyi) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1875ء خاک مردان |
وفات | 17 جنوری 1932ء (56–57 سال) شرفخانہ |
شہریت | دولت علیہ ایران (1875–1925) شاہی ایرانی ریاست (1925–1932) |
مذہب | اسلام [1]، شیعہ اثنا عشریہ [1] |
عملی زندگی | |
استاذ | محمد کاظم خراسانی ، محمد ہادی طہرانی |
پیشہ | فقیہ ، مصنف ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | آذربائیجانی ، عربی ، فارسی |
درستی - ترمیم |
تصانیف
ترمیم- تشريح الصدور في وقائع الأيام والدهور
- التعادل والتراجيح
- تعديل الأوج والحضيض في نفي الجبر والتفويض
- حل الإعضال في الجواب والسؤال
- الوجيز في رد الوهابية
- وسيلة القربة في شرح دعاء الندبة
- شرح القصيدة العينية للسيد الحميري
- عقد النكاح والإخبار والإنشاء
- لسان التكملة
- الرسالة الطبية
- تذكرة العارفين
- عقد الفرائد
- رسالة التناقض بين القضيتين
- شرح القواعد
- منتخب الأشعار
- ديوان شعر[3][4][5]
وفات
ترمیمآپ نے 1350ھ میں شرفخانہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://alencyclopedia.com/علي-الخاكمرداني/
- ↑ كامل سلمان الجبوري (2003)۔ معجم الشعراء من العصر الجاهلي حتى سنة 2002۔ المجلد الرابع۔ بيروت، لبنان: دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 300
- ↑ كامل سلمان الجبوري (2003)۔ معجم الشعراء من العصر الجاهلي حتى سنة 2002۔ بيروت، لبنان: دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 300
- ↑ موقع حروفـي آرکائیو شدہ 2020-04-13 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ علي الخاكمرداني – الموسوعة كوم آرکائیو شدہ 2020-04-13 بذریعہ وے بیک مشین