محمد ہادی بن محمد امین طہرانی (1837ء - 29 دسمبر، 1903ء) انیسویں صدی عیسوی میں ایک شیعہ فقیہ اور مدرس تھے۔ وہ تہران میں پیدا ہوئے اور پرورش پائی، پھر اصفہان چلے گئے اور وہاں حسن مدرس کے پاس پڑھے، پھر نجف میں سکونت اختیار کی اور کچھ عرصہ مرتضیٰ الانصاری کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ۔ ان کا انتقال نجف میں ہوا اور عتبہ علویہ میں دفن ہوئے۔

محمد ہادی طہرانی
(فارسی میں: محمدهادی تهرانی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 17 دسمبر 1837ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 دسمبر 1903ء (66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نجف   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن امام علی مسجد   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش تہران
اصفہان
نجف   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت علیہ ایران
سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ اچھا استاد ،  میرزا حسن شیرازی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص علی خوئی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ ،  مصنف ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

محمد ہادی بن محمد امین تہرانی تہران میں 20 رمضان 1253ھ/17 دسمبر 1837ء کو پیدا ہوئے اور وہیں پلے بڑھے۔ پھر وہ اصفہان ہجرت کر گئے اور وہاں سید محمد شاہ شاہانی اور حسن المدرس جیسے علماء کے پاس پڑھا۔ پھر آپ نے کربلاء کی طرف ہجرت کی اور عبد الحسین طہرانی کی بارگاہ میں حاضری دی جس کے بعد وہ نجف چلے گئے اور مرتضی انصاری کے ساتھ تھوڑا عرصہ رہے ، پھر مجدد شیرازی، فضل ایروانی، اور علی طہرانی کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیمی حیثیت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تدریس میں اپنے بہت سے ساتھیوں کو پیچھے چھوڑ دیا وہ ایک قابل مذہبی استاد ہیں جنہوں نے علم اور اہلیت کے حامل لوگوں کی ایک بڑی تعداد سے استفادہ کیا۔ وہ تہران واپس آئے اور وہاں کے ممتاز جعفری علماء میں سے ایک بن گئے تھے۔ [1][2][3]

وفات

ترمیم

آپ کا انتقال 10 شوال 1321ھ / 29 دسمبر 1903ء کو ہوا اور آپ کو صحن مقدس میں دفن کیا گیا۔

تصانیف

ترمیم
  • رسالة عملية
  • رسالة في رد الشيخية
  • الرضوان في الفقه
  • كتاب البيع
  • محجة العلماء في الأصول أو محجة العلماء في الأدلة العقلية
  • ودائع النبوة
  • كتاب التوحيد
  • الإتقان
  • الاستصحاب
  • تعارض الأدلة
  • تفسير آية النور
  • ودائع النبوة
  • منظومة في الكلام
  • منظومة في النحو.

حوالہ جات

ترمیم
  1. خير الدين الزركلي (2002)۔ الأعلام - ج 7۔ لبنان: دار العلم للملايين۔ ص 127
  2. كاظم عبود الفتلاوي (2006)۔ مشاهير المدفونين في الصحن العلوي الشريف (الأولى ایڈیشن)۔ منشورات الإجتهاد۔ ص 242-243۔ ISBN:9649503757
  3. محمد خيري رمضان (2004)۔ معجم المؤلفين المعاصرين في آثارهم المخطوطة والمفقودة وما طبع منها أو حقق بعد وفاتهم : وفيات (1315-1424 هـ.) (1897-2003 م.)۔ الرياض: مكتبة الملك فهد الوطنية۔ ص 739-740