عمير بن الحمام
عمیر بن الحمامیہ انصاری صحابی ہیں غزوہ بدر کے پہلے انصاری شہداء میں شامل ہیں۔
عمير بن الحمام | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | مدینہ منورہ |
وفات | سنہ 624ء بدر |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | غزوۂ بدر |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیمعمير بن الحمام بن الجموح بن زيد بن حرام بن كعب، ان کی ماں النوار بنت عامر بن نابی بن زيد بن حرام بن كعب تھیں
مواخات
ترمیمہجرت کے بعد ان کی مواخات رسول الله نے عمير بن الحمام وعبيدہ بن الحارث کے درمیان کرائی یہ دونوں غزوہ بدر میں شہید ہوئے۔
غزوہ بدر
ترمیمعمیر بن الحمام غزوہ بدر میں موجود تھے رسول اللہ نے بدر کے دن فرمایا۔ کھڑے ہوجاؤ اس جنت کی طرف کہ اس کی چوڑائی آسمانوں اور زمین (کے برابر ) ہے؟ آپ نے فرمایا ہاں عمیر نے کہا واہ کیا بات ہے اللہ کی قسم یا رسول اللہ ضروری ہے کہ میں اس (جنت) کے رہنے والوں میں سے ہوجاؤں۔ آپ نے فرمایا بے شک تو اس کے رہنے والوں میں سے ہے۔ (اس کے بعد) اس نے اپنے تھیلے میں سے کچھ کھجوروں کو نکالا اور اس میں سے کھانا شروع کر دیا۔ پھر کہا اگر میں زندہ رہا یہاں تک کہ میں اپنی کھجوروں کو کھالوں تو یہ لمبی زندگی ہوگی۔ (یہ کہہ کر) اس نے کھجوروں کو پھینک دیا جو کچھ اس کے پاس تھیں پھر اس نے (کافروں سے ) لڑنا شروع کر دیا یہاں تک کہ شہید ہو گیا۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ طبقات ابن سعد، جلد 2 -صفحہ 426 ناشر : دار الاشاعت اردو بازار کراچی پاکستان