عوامی جمہوریہ چین میں موجود امریکی چیمبر آف کامرس
عوامی جمہوریہ چین میں موجود امریکی چیمبر آف کامرس (انگریزی: American Chamber of Commerce in the People's Republic of China) ایک غیر منافع بخش، غیر سرکاری ادارہ ہے جس کی رکنیت میں 3,300 افراد ہیں جو چین میں کام کرنے والی 900 کمپنیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ چیمبر کا مشن یہ ہے کہ امریکی کمپنیوں کی چین میں کامیابی کو وکالت، معلومات، جالکاری اور کاروباری معاون خدمات کے ذریعے یقینی بنائے۔ چیمبر معلومات، جالکاری امکانات، کاروباری حمایت اور وکالت فراہم کرتا ہے، جس سے باہمی طور پر فائدہ بخش دو طرفہ کاروباری ماحول ریاستہائے متحدہ امریکا اور چین کے بیچ بنا رہے۔[1]
توجہ مرکوز | تجارت کی وکالت |
---|---|
مقام | |
اہم لوگ | ولیم زاریٹ، صدر نشین، آلان بی بے، صدر |
ویب سائٹ | آم چام چائنا ڈاٹ کام |
ادارے کو مختصرًا آم چام بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سر زمین چین میں امریکی کاروباروں کی نمائندگی کرنے والا اور سرکاری طور پر مسلمہ واحد چیمبر آف کامرس ہے۔ آم چام کے پاس 50 سے زائد صنعتی اور معاملات پر مبنی فورم اور کمیٹیاں ہیں۔[1] یہ ورکنگ گروپ امریکی کاروباری سماج اور چین کے دیگر اداروں کے لیے پلیٹ فارم کا کام کرتے ہیں تا کہ آپسی سمجھ بوجھ کا فروغ ہو، معلومات بانٹے جائیں، مشترکہ مفاد پر کام کیا جا سکے۔[2]
آم چام کا سدر دفتر بیجنگ میں ہے۔ تیانجین کے چیاپٹر کے علاوہ آم چام کا ایک چیاپٹر ووہان اور جین کے مرکزی علاقے میں کام کرتا ہے۔ شمال مشرقی چین میں ڈالیان اور شین یانگ کے مقامات پر بھی دفاتر موجود ہیں۔
تاریخ
ترمیم1919ء میں چین پہلی بار امریکی چیمبر آف کامرس کا قیام عمل میں آیا تھا، جس میں آٹھ بانی رکن کمپنیاں موجود تھی، جس میں اسٹینڈرڈ آئیل کا بھی نام شامل ہے۔[3] اس ادارے کو جنگ کے وقوع پزیر ہو جانے کی وجہ سے بند کر دیا گیا اور چیمبر کی تشکیل جدید 1981ء تک ممکن نہیں ہو سکی۔ آم چام کو رسمی طور پر وزارت شہری امور کے پاس 1991ء درج کر دیا گیا ۔ ایک غیر جانب دار غیر منافع بخش ادارے کے طور پر یہ اپنے اراکین کی حمایت اور ان کے کاروباروں کو فروغ دینے کا پابند ہے، آم چام حکومت کی کسی شاخ سے ملحقہ نہیں ہے۔[4]
ڈھانچہ
ترمیمآم چام اراکین سے چلنے والا ادارہ ہے۔ اس کا مسقبل کا مطمح نظر محنت اور ارکان کی جانفشانی ہے، جن میں سے کئی اپنی کمپنیوں اور کاروباری دنیا میں رہنمایانہ حیثیت رکھتے ہیں۔ موجودہ طور پر اس کی قومی سطح کی کار روائیاں صدر نشین، تین نائب صدر نشین اور دس گورنروں سے چلتی ہیں جن پر ادارے کا بورڈ آف گورنرز مشتمل ہے۔ آم چام چائنا کے سبھی حق رائے دہی رکھنے والے ارکان بورڈ کے انتخاب کے لیے ہونے والے سالانہ انتخابات میں حصے لینے کے اہل ہیں۔
مزید یہ کہ آم چام چائنا کے تین ارکان جو ملک کے اطراف سے جڑے ہیں (ووہان مرکزی چین کے لیے، ڈالیان شمال مشرقی چین کے لیے، تیانجین اور شین یانگ) اپنے مقامی ایگزیکیٹیو کمیٹیاں رکھتے ہیں۔ یہ ایگزیکیٹیو کمیٹیاں یہ یقینی بناتی ہیں کہ ہر چیپٹر مقامی آم چام چائنا کے ارکان کی ضرورتوں کو مد نظر رکھا جا رہا رہے۔
بورڈ آف گورنرز
ترمیمبورڈ آف گورنرز 14 رائے دہی دینے والے افراد پر مشتمل ہے: صدر نشین، تین نائب صدرنشین اور دس گورنر۔ خازن، قونصل عمومی، صدر، جدید ترین سابق صدر نشین اور کسی بھی چیپٹر کی ایگیزیکیٹیو کمیٹی کے صدر نشین اپنے موقف کی وجہ سے غیر رائے دہندہ ارکان کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔[2]
بورڈ آف گورنرز آم چام چائنا کے پالیسی فیصلوں کی دیکھ ریکھ اور بنانے کی ذمے داری رکھتے ہیں۔ بورڈ صدر کا انتخاب اور اس کو منصب نشین کرتا ہے تاکہ چیمبر کے سبھی ملازمین کی دیکھ ریکھ اور ان کی رہنمائی کرے۔[2]
صدر نشین
ترمیمصدر نشین لازمًا ریاستہائے متحدہ امریکا کا شہری ہونا چاہیے اور اس کے پاس بورڈ آف گورنرز، چیمبر کمیٹی یا چیمبر فورم میں زور آوری سے شرکت کا انتخاب سے دو سال پہلے کا ریکارڈ ہونا چاہیے۔[2] صدر نشین دو ایک ایک سالہ میعادوں کے لیے اہل ہے، مگر یہ ممکن ہے کہ سابق صدر نشین زائد غیر متواتر میعادوں کے لیے امیدوار بنے۔ اپنی میعاد کے ختم کے بعد سابق صدر نشین اپنے موقف کی وجہ سے غیر رائے دہندہ رکن کے طور پر بورڈ کا حصہ بن سکتا ہے، اگر وہ حسب معمول بورڈ کا رکن نہ بن سکے۔
عمومی نگراں کار کردار کے علاوہ صدر نشین سبھی بورڈ آف گورنرز کے اجلاسوں کی صدارت کرتا ہے، اجلاسوں کے فیصلوں کو نافذ کر سکتا ہے، ہر کمیٹی اور فورم کے صدر متعین کرتا ہے اور چیمبر کی خارجہ تعلقات میں نمائندگی کرتا ہے۔ صدر نشین بورڈ آف گورنرز کے خازن اور قونصل عمومی کو بھی چُنتا پے۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "About Us"۔ AmCham China۔ 07 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2014
- ^ ا ب پ ت ٹ "Constitution and By-Laws"۔ AmCham China۔ 07 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2014
- ↑ ""Form Chamber in Peking, page 22""۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2015
- ↑ "AmCham China, Central China Chapter"۔ AmCham China۔ 20 فروری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2014