عوانہ بن حکم
ابو الحکم عوانہ بن حکم بن عوانہ بن وزر کلبی (عربی: أبو الحكم عوانة بن الحكم بن عوانة بن وزر الكلبي) (متوفی 764ء) کوفہ میں مقیم ایک عرب مورخ تھے اور ابن الکلبی اور مدائنی کے کاموں میں اموی تاریخ کا ایک بڑا ماخذ تھے۔
عوانہ بن حکم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 764ء |
رہائش | کوفہ |
شہریت | سلطنت امویہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمعوانہ؛ حکم بن عوانہ کے بیٹے تھے، جو 727ء میں خراسان کے نائب اموی گورنر اور بعد میں سندھ کے گورنر تھے۔[1] یہ خاندان شام کے قبیلۂ بنو کلب سے تعلق رکھتا تھا، لیکن عوانہ عراق میں کوفہ میں مقیم تھا۔[1] اگرچہ اموی شام سے نکلنے والی مسلم روایت کی عدم موجودگی ہے، غالباً یہ خطہ 750 میں عباسیوں کے زوال کے بعد کھو گیا تھا، اس کے آثار عوانہ کے رپورٹ میں مل سکتے ہیں۔[2] اسے اموی دور کے لیے معلومات کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔[3] طبری (متوفی: 923ء) کی تاریخ میں شام سے متعلق امور کے لیے ان کا کثرت سے حوالہ دیا گیا ہے،[2] اور مورخین ابن الکلبی (متوفی: 819ء) اور مدائنی (متوفی: 843ء) کے لیے ایک تاریخی ماخذ تھا۔[3]
حوالہ جات
ترمیمکتابیات
ترمیم- پیٹریسیا کرون (1980ء)۔ Slaves on Horses: The Evolution of the Islamic Polity [سلیوز آن ہارسز: دی ایولوشن آف دی اسلامک پالوٹی]۔ کیمبرج: کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ ISBN 0-521-52940-9
- Amikam Elad (1999)۔ Medieval Jerusalem and Islamic Worship: Holy Places, Ceremonies, Pilgrimage (2nd ایڈیشن)۔ Leiden: Brill۔ ISBN 90-04-10010-5
- جولیس ولہاؤزن (1927ء)۔ The Arab Kingdom and its Fall [دی عرب کنگڈم اینڈ اِٹس فال]۔ ترجمہ بقلم مارگریٹ گراہم ویر۔ کلکتہ: کلکتہ یونیورسٹی۔ OCLC 752790641