غازی بروتھا واٹر سپلائی پروجیکٹ

غازی بروتھا واٹر سپلائی پروجیکٹ ایک طویل المدتی مجوزہ حکامتی اقدام ہے جس کا مقصد جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کو پانی کی مناسب فراہمی فراہم کرنا ہے۔ [1] [2] اس منصوبے کو ابتدائی طور پر 2008ء میں تصور کیا گیا تھا اور 15 سالوں سے اس پر کام جاری ہے۔ [3] اسے دریائے سندھ سے جڑواں شہروں کو روزانہ 200 ملین گیلن پانی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ [4]

پس منظر

ترمیم

جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کو پانی کے بحران کا سامنا ہے کیونکہ طویل خشک سالی کے باعث راول اور خان پور ڈیموں میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ راولپنڈی شہر اور کنٹونمنٹ کے علاقوں میں جاری تعمیرات اور بڑھتی ہوئی آبادی نے پانی کی طلب میں اضافہ کر دیا ہے۔ غازی بروتھا کے پانی کی فراہمی کے منصوبے پر پیش رفت نہ ہونے سے متوقع بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ [5]

تفصیلات

ترمیم

اس منصوبے میں تین مراحل میں تکمیل کے بعد جڑواں شہروں کو 600 ملین گیلن یومیہ (MGD) فراہم کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کی تخمینہ لاگت 22 ارب 98 کروڑ 23 لاکھ روپے ہے۔ تاہم طویل تاخیر کے باعث مجوزہ منصوبے کی لاگت 150 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس منصوبے میں 24 کی تعمیر شامل ہے۔ غازی بروتھا سے سنگجانی میں پانی کی صفائی اور ذخیرہ کرنے کی جگہ تک کلومیٹر طویل پانی کی پائپ لائن ھو گی ۔

جولائی 2021ء میں، کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (PCRWR) نے زیر زمین پانی کا جائزہ لینے، ایک ریگولیٹری فریم ورک بنانے اور زمینی پانی کو ری چارج کرنے کے لیے تعاون کیا۔ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ توقع تھی کہ یہ تعاون تین سال تک جاری رہے گا۔ حکومت نے غازی بروتھا ڈیم سے 100 ایم جی ڈی لانے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ [6]

لاگت

ترمیم

چونکہ یہ منصوبہ تین مرحلوں میں تیار کیا جائے گا، واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) نے تجویز دی ہے کہ پنجاب حکومت غازی بروتھا پراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت کا صرف 25 فیصد برداشت کرے۔ واسا نے بھی اس منصوبے کے لیے 25 فیصد حصہ ڈالنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ [7] منصوبے کے پہلے مرحلے کی کل تخمینہ لاگت کا تخمینہ 22.98 بلین روپے ہے۔ فیز I اور II کے حصے کے طور پر، جڑواں شہروں کے لوگوں کو 200 ملین گیلن اضافی پانی یومیہ (MGD) دستیاب کرایا جائے گا۔ فیز III کی تکمیل کے بعد پانی کی سپلائی 250 ایم جی ڈی یومیہ ہو جائے گی۔ [8]

موجودہ صورت حال

ترمیم

اپنی اہمیت کے باوجود، غازی بروتھا کے پانی کی فراہمی کے منصوبے کو دھچکا لگا ہے، جس میں پیش رفت صرف بریفنگ اور بات چیت تک محدود ہے۔ [9] اس منصوبے کو مالی سال 2023-24 کے لیے واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کی طرف سے پیش کیے گئے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) سے خارج کر دیا گیا تھا۔ [10] تاہم حکومت نے اس منصوبے کو 150 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ [11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Mega water project far from taking off"۔ The Express Tribune۔ November 29, 2023 
  2. "Wasa Proposes Ghazi Barotha Water Supply Project for Twin Cities' Water Needs - ProProperty" 
  3. "CDA Urges Investment in Water-Related Projects Instead of Roads and Interchanges - ProProperty" 
  4. "WASA seeks leg up for 'mega' water project"۔ The Express Tribune۔ June 17, 2023 
  5. "Drought sparks water shortage fears"۔ 8 January 2024 
  6. Capital Development Authority (Islamabad)
  7. "Wasa asks Punjab to bear only 25pc cost of Ghazi Barotha water project"۔ 14 December 2021 
  8. "WASA seeks leg up for 'mega' water project"۔ 17 June 2023 
  9. "Drought sparks water shortage fears"۔ The Express Tribune۔ January 8, 2024 
  10. "Mega water project for twin cities scrapped"۔ The Express Tribune۔ July 5, 2023 
  11. "Govt To Initiate Rs 150b Project Of Water Supply To Federal Capital From Ghazi Barotha Dam: Ali Nawaz"۔ UrduPoint