غزوہ بواط
ہجرت کے تیرهویں مہینے ربیع الاول 2 ہجری میں رسول اکرم ﷺ ایک بار پهر مدینہ منورہ سے سعد بن معاذ کو حاکم بنا کر باہر نکلے۔ اس مرتبہ آپ ﷺ کے دستہ میں دو صد سوار شامل تهے لشکر کا جهنڈا حضرت سعد بن ابی وقاص کے پاس تها۔ آپ مسلمان قبیلہ جہینہ کے علاقے میں بواط تک گئے۔ بواط مدینہ سے 48 میل کے فاصلہ پر ہے ایک ماہ کے قریب وہاں قیام فرمانے کے بعد واپس مدینہ منورہ تشریف لے آئے۔ اس غزوہ کا مقصد کفار مکہ کے ایک تجارتی قافلہ کا راستہ روکنا تھا۔ اس قافلہ کا سالار امیہ بن خلف جمحی تھا اور اس قافلہ میں ایک سوقریشی کفار اور ڈھائی ہزار اونٹ تھے۔ حضور ﷺ اس قافلہ کی تلاش میں مقام بواط تک تشریف لے گئے مگر کفار قریش کا کہیں سامنا نہیں ہوا اس لیے حضور ﷺ بغیر کسی جنگ کے مدینہ واپس تشریف لائے۔[1]
غزوہ بواط | |||
---|---|---|---|
عمومی معلومات | |||
| |||
متحارب گروہ | |||
مسلمان | قریش | ||
قائد | |||
محمد بن عبد اللہ | |||
قوت | |||
200 سپاہی | کاروان کے 100 تاجر (مع 1500-2500 اونٹ) | ||
نقصانات | |||
0 | 0 | ||
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ زرقانی علی المواہب ج1ص293
غزوات و سرایا | ||
---|---|---|
پچھلا واقعہ غزوہ ابواء |
غزوہ بواط | اگلا واقعہ غزوہ عشیرہ |