غزیہ بن حارث انصاری
غزیہ بن حارث انصاری (وفات :70ھ) حارثی، اور کہا جاتا ہے کہ اسلمی، اور کہا جاتا ہے کہ خزاعی ، اور کہا جاتا ہے کہ حارث بن غزیہ، اور کہا گیا: حارث بن عمرو بن غزیہ مزنی ، انصار کے ایک صحابی اور حدیث نبوی کے راوی ہیں اور وہ عمارہ بن غزیہ کے والد ہیں ۔ وہ وہی ہیں جس نے جنگ جمل میں کہا "اے انصار! امیر المومنین کی حمایت کرو، جس طرح تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت کی تھی، خدا کی قسم، آخرت بھی پہلے کی طرح ہے، سوائے اس کے کہ پہلی افضل ہے۔آپ نے 70ھ میں وفات پائی۔ [1][2]
غزیہ بن حارث انصاری | |
---|---|
زخرفة لاسم الصحابي غزية ومع الدعاء رضی اللہ تعالی عنہ
| |
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 690ء |
رہائش | المدينة المنورة في جزیرہ نما عرب |
نسل | عرب |
اولاد | عمارہ بن غزیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث |
مادری زبان | عربی لغت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | خلافت راشدہ ، خلافت امویہ |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمام سلمہ کے غلام عبداللہ بن رافع نے اپنی سند سے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’فتح کے بعد ہجرت نہیں ہے بلکہ جہاد اور نیت ہے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا کہ: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مرد وعورت کے لیے متعہ حرام ہے۔"[3]
وفات
ترمیمآپ نے 70ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ابن عبد البر (1992)، الاستيعاب في معرفة الأصحاب، تحقيق: علي محمد البجاوي (ط. 1)، بيروت: دار الجيل للطبع والنشر والتوزيع، ج. 3، ص. 1253
- ↑ ابن الأثير الجزري (1994)، أسد الغابة في معرفة الصحابة، تحقيق: عادل أحمد عبد الموجود، علي محمد معوض (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 4، ص. 323
- ↑ الكتب - معجم الصحابة لابن قانع - بَابُ الْغَيْنِ - غزية بن الحارث الأنصاري آرکائیو شدہ 2016-10-02 بذریعہ وے بیک مشین