فریدہ کوکی خیل آفریدی
فریدہ "کوکی خیل" آفریدی ایک پشتون پاکستانی کارکن حقوق نسواں تھیں۔ انھیں جولائی 2012 میں، 25 سال کی عمر میں، کام پر جاتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ [1][2]
فریدہ کوکی خیل آفریدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1980ء کی دہائی قبائلی علاقہ جات |
تاریخ وفات | جون2012ء (26–27 سال) |
طرز وفات | قتل |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | حقوق نسوان کی کارکن |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمآفریدی خیبر قبائلی علاقے میں پیدا ہوئے اور وہیں ان کی پرورش ہوئی، یہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کا ایک حصہ ہے، جو افغانستان کی سرحد سے متصل پاکستان کے شمال مغرب میں ایک پسماندہ اور نیم خود مختار خطہ ہے۔
تعلیم اور سرگرمی
ترمیمانھوں نے جنڈر سٹڈیز میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ اسکول میں ہی، اپنی بہن نور ضیا آفریدی کے ہمراہ فاٹا میں خواتین کو باختیار بنانے کی لیے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی۔ [3][4]
آفریدی پاکستانی حکومت، طالبان اور پاکستانی معاشرے میں مردوں کی اجاراداری پر تنقید کرتی تھیں۔ [5]
ہلاکت
ترمیمجون 2012 میں، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اس کے دوستوں اور ساتھیوں کو شبہ ہے کہ یہ دھمکی فاٹا کے عسکریت پسندوں کی جامب سے دی گئیں تھیں۔ [5]
وہ خیبر پختونخوا کی دوسری خاتون تھیں جنھیں طالبان شدت پسندوں نے نشانہ بنایا۔
مزید دیکھیے
ترمیم- مسلم نسوانیوں کی فہرست
- پاکستان میں خواتین
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Activist's killing reverberates in Pakistan
- ↑ Woman NGO worker shot dead in Peshawar
- ↑ "About SAWERA"۔ Safe World for Women۔ 18 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2012
- ↑ Positive Pakistanis: Sister act
- ^ ا ب Pakistani Women's Rights Activist Fareeda 'Kokikhel' Afridi Shot Dead in Peshawar