آفریدی
آفریدی قبائل بعض اوقات پشتونوں کے مقامی لہجے میں ( اپریدی{اپریدے} ) بھی کہلاتے ہیں لیکن اصل لفظ افریدی ہی ہے۔ افریدی قبیلہ دراصل کرلانی (کرلانڑی) نسل سے ہے اوریہ قبیلہ حضرت عیسی علیہ السلام سے بہت پہلے دنیا میں آباد ہے۔
کل آبادی | |
---|---|
~60,000[1] | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
پاکستان | ~50,000[2] |
افغانستان | ~10,000[1] |
زبانیں | |
مادری: پشتو دوسری زبان: اردو | |
مذہب | |
اسلام | |
متعلقہ نسلی گروہ | |
خٹک اورکزئی وزیر محسود اور دیگر کرلانی افریدی قبائل |
یونائی مؤرخ ہیروڈٹس نے 500 سال قبل مسیح میں جن چار پشتون قبائل کا ذکر کیا تھا اس میں ایک ” ایپی ریتی ” قبیلہ بھی شامل تھا جو ماہرین کے مطابق اس وقت کا موجودہ آفریدی قبیلہ ہے، جبکہ لسانیات کے ماہرین بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ایپی ریتی اور افریدی میں مماثلت موجود ہے۔
پشتون شجرہ انساب کے مطابق اپریدی یا افریدی برہان کا بیٹا، ککی کا پوتا اور کرلان ( کرلانڑ) کا پڑپوتا تھا اور ایک روایت کے مطابق افریدی بابا کا اصل نام عثمان بابا تھا لیکن بعد میں کسی واقعے کی وجہ افریدی ( اپریدی ) بن گیا۔ ایک دوسری روایت کے مطابق افریدی قبائل کے جد امجد کا نام فریدون تھا جو کرلان بابا کا پڑپوتا تھا۔ افریدی قبائل درہ خیبر، کوہاٹ اور تیرا وادی میں اباد ہیں۔ افریدی قبائل کے مشرق میں خٹک جنوب میں اورکزئی، سپین غر اور بنگش، مغرب میں شینواری اور شمال میں مہمند قبائل اباد ہیں۔ افریدی قبائل کی اکثریت بنیادی طور پر پہاڑی علاقوں میں زندگی بسرکرتے ہیں۔
افریدی قبائل کے لوگ جفاکش، محنتی، مہمان نواز، غیرتی اور پشتون روایات پر کاربند طرززندگی کے قائل ہیں بہادری اور جوان مردی ان کا خاصہ ہے اور سکندر اعظم سے لے کر مغل بادشاہوں کے جبرواستبداد اور انگریز سامراج کے خلاف افریدی قبائل کے بہادر سپوتوں نے معرکہ العراء کارنامے سر انجام دیے ہیں اور اپنی ازادی ، قبائلی طرز معاشرت اور جغرافیائی وحدت کے تحفظ کے لیے ہر بیرونی حملہ اور کا ڈٹ کر مقابلہ کیا.
موجودہ وقت میں افریدی قبائل مزید اٹھ 8 ذیلی شاخوں میں تقسیم ہے جو اگے جاکر مزید ذیل شاخوں میں تقسیم در تقسیم ہے۔ ان کی مختصر تفصیل کچھ یوں ہے۔
1. ملک دین خیل جو میدان ، شلوبر، شڈلہ، تند، چورہ، کھجورئی اور درہ خیبر میں اباد ہیں۔
2. قمبرخیل افریدی لوگ کاہودرہ، برباغ۔ترخوکس، ناوہ اور کھجورئی کے علاقوں میں سکونت پزیر ہیں۔
3. کوکی خیل افریدی قبیلہ دوہ توری، تور سپری ، راجگال، مخرنئی ، لالا چینہ اور اور جمرود سے لے کر علی مسجد تک کے علاقوں میں اکثریت کے ساتھ اباد ہیں۔
4. ذخہ خیل قبیلہ درہ خیبر، سیڑی کنڈاو، بازار ، الچہ ، کرمنہ، پراگ، بنکو، شین کمر، تورہ ولہ، بوکاڑ اور شڈلہ میں اباد ہے۔
5. سہ پائی قبیلہ جو باڑہ ، ترخو کس ، سنڈہ پل، لگڑی اور کجورئی میں اباد ہے۔
6. کمرخیل ، افریدیوں کا یہ قبیلہ گھڑی، ساووخ، تختہ کلے، غلام علی، بغرئی، وچ پال، چھل گزی اور میرو درہ میں اباد ہے۔
7. اکاخیل قبیلے کے لوگ اکاخیل میرہ، گلی خیل، باڑہ، کجورئی اور وڑان میں اباد ہیں۔
8. آدم خیل قبیلہ اخور درہ اور میدان میں ہے۔
افریدی قبائل کے مزید اہم اور نمایاں تقسیم درتقسیم شاخوں میں زرغون خیل ، محمد خیل ، تورسپر ، فیروزخیل ، شیرخان خیل ، کمال خیل ، باسی خیل ، میٹا خان خیل ، کٹیا خیل ، زونہ خیل ، شیخ مل خیل ، عبدل خیل ، ونڈ ، لنڈی خیل ، برگٹ خیل ، دلدار خیل ، ظفری ، عبدالرحمان خیل ، احمد خیل ، نیکی خیل ، رموزخیل ، فتح خیل ، بہرام گور ، بکیھا ، بودیا ، کمال خیل ، سلطان خیل ، سکندرخیل ، شان خیل ، دولت خیل ، عمرخیل ، مدر خیل ، میری خیل ، شلوبر خیل اور ایلی خیل وغیرہ شامل ہیں.
باڑہ ، جمرود ، لنڈی کوتل اور اخور درہ افریدی قبائل کے تجارتی مراکز ہیں اور قابل کاشت زمین کم ہونے کی وجہ سے زیادہ تر افریدی قبائل کے لوگ عرصہ دراز سے پاک افغان تجارت اور اس سے متعلقہ محنت مزدوری سے وابستہ رہے.
خیبر پختونخوا اور ملحقہ قبائلی علاقوں کے علاوہ افریدی قبائل افغانستان کے شہروں کابل، جلال اباد اور قندوز میں بھی اباد ہیں جبکہ ہندوستان کے شہروں دکن، ہریانہ صوبہ کے مشہور علاقے پانی پت، کشمیر ، بہار اور اترپردیش کے علاقے قائم جنگ میں بھی کثیر تعداد میں افریدی لوگ رہائش پزیر ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے سابق صدر ڈاکٹر ذاکر حسین اترپردیش کے افریدی پختون قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کے ایک اؤر پشتو شاعر قاسم علی خان بھی افریدی تھے جو صآحب دیوان شاعر گذرے ہے۔ افریدی قبیلے سے تعلق رکھنے والے دیگر نمایاں شخصیات میں نواب عظمت علی کوکی خیل، شیرخان خیل اور اُسکا بیٹا عجب خان افریدی انگریز سامراج کے خلاف جنگ ازادی کے عظیم ہیرو رہے ہیں جو پشتو فولکلور کا حصہ بنے. بعد میں عجب خان افریدی افغانستان ہجرت کرکے کندوز شہر میں وفات پاکر وہاں دفن ہوئے. عجب خان افریدی کے کارناموں اور مجاہدانہ زندگی پر کامیاب پشتو فلم عجب خان بنی تھی جو پشتو فلم انڈسٹری اور بدر منیر کی کامیاب فلموں میں سے ہے۔
پشتو شاعر خاطر افریدی، عجب خان آفریدی ، ملتان خان آفریدی، سابقہ صدر ہندوستان ذاکرخان آفریدی قانون دان لطیف افریدی، انگریزی روزنامہ فرنٹیر پوسٹ کے بانی رحمت شاہ افریدی کرکٹ کی دنیا کے عظیم اور ریکارڈ یافتہ کھلآڑی شاہد افریدی جیسی شخصیات نے بھی افریدی قبائل کو ملکی اور بین القوامی سطح پر شہرت دلا دی ہے۔
اردو ادب میں جاسوسی کی دنیا میں عالمی شہرت یافتہ پاکستانی مصنف ابن صفی نے اپنے ناولوں کے ایک ہیرو اور عظیم کردار کرنل فریدی کا تعلق بھی آفریدی قبیلے سے دکھایا۔ ابن صفی نے جاسوسی دنیا (فریدی حمید سیریز) اور عمران سیریز دو سلسلے تخلیق کیے جنہیں بین الاقوامی سطح پر شہرت ملی۔
خاطرہ یار دی پہ خیبر کی اوسی ٹولہ درہ دہ سپیلنو ڈکہ شہ.. .خاطر افریدی
قابل ذکر شخصیات
ترمیم- دریا خان- ایک جنگجو جنھوں نے خوشحال خان خٹک سے مل کر مغلوں سے جنگ لڑی۔
- ذاکر حسین (سیاست دان)- پہلا بھارتی مسلم صدر۔
- عجب خان آفریدی۔
- رحیم الدین خان- ایک پاکستانی فوجی جنرل، سندھ اور بلوچستان کا سابقہ گورنر۔
- شاہد آفریدی- ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی۔
- عمر گل- ایک پاکستانی کھلاڑی۔
- احمد شہزاد- پاکستانی کھلاڑی۔
- کرنل فریدی- اردو ادب میں جاسوسی ناولوں کے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی مصنف ابن صفی کی جاسوسی دنیا سیریز کا ایک مشہور و معروف کردار ہے جو کرنل احمد کمال فریدی اور ہارڈ اسٹون (فادر ہارڈ اسٹون) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ کرنل فریدی کا تعلق آفریدی نسل سے دِکھایا گیا، جس کا ذِکر ابن صفی نے اپنے ناول نمبر 52 گیارہواں زینہ اور ناول نمبر 117 زہریلا سیارہ میں کیا ہے۔ کرنل فریدی کے والد کا نام نواب عزیزالدین خان ہے اور وہ حیات نہیں ہیں۔ کرنل فریدی کا کردار بہت پروقار اور پرکشش دکھایا گیا ہے۔ [3]
- شہر یار خان آفریدی
- شاہین آفریدی
- طاہر آفریدی
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Afridi demographics in Pakistan and Afghanistan The excessive figure sometimes mentioned in Afghanistan reflects in a particular way the Afghan claim to Pashtunistan and actually represents an estimate of the whole of the Afridi tribe on both sides of the frontier.
- ↑ Afridi demographics in FATA and FR Kohat
- ↑ ابن صفی