فرید جاوید
اردو زبان کے شاعر
فرید جاوید (پیدائش: 8 اپریل، 1927ء - وفات: 27 دسمبر، 1977ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے خوش بیان شاعر تھے۔
فرید جاوید | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 8 اپریل 1927ء سہارنپور ، برطانوی ہند |
وفات | 2 دسمبر 1977ء (50 سال) کراچی ، پاکستان |
مدفن | سخی حسن ، کراچی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمفرید جاوید 8 اپریل، 1927ء کو سہارنپور، اترپردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئے اور درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ ان کا مجموعہ کلام سلسلہ تکلم کا کے نام سے اشاعت پزیر ہو چکا ہے۔[1]
تصانیف
ترمیم- سلسلہ تکلم کا
نمونۂ کلام
ترمیمغزل
ابھی مکاں میں ابھی سوئے لامکاں ہوں میں | ترے خیال تری دھن میں ہوں جہاں ہوں میں | |
کلی کلی متبسم ہے آرزوؤں کی | قدم قدم پہ محبت میں کامراں ہوں میں | |
نوا نوا میں مری زندگی مچلتی ہے | رباب حسن و محبت پہ نغمہ خواں ہوں میں | |
مرا تجسس پیہم ہے زندگی آموز | مجھے قرار نہیں ہے رواں دواں ہوں میں | |
فنا کی زد سے ہے محفوظ زندگی میری | شعار اپنا محبت ہے جاوداں ہوں میں | |
یہ اعتبارِ گل و گلستاں مجھی سے ہے | یہ اور بات کہ پروردۂ خزاں ہوں میں | |
یہ کون دیکھ رہا ہے مجھے حقارت سے | غبارِ راہ نہیں میرِ کارواں ہوں میں [2] |
شعر
گفتگو کسی سے ہو، تیرا دھیان رہتا ہے | ٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے، سلسلہ تکلم کا [1] |
وفات
ترمیمفرید جاوید 27 دسمبر، 1977ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔ انھیں کراچی کے سخی حسن قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 455
- ↑ ابھی مکاں میں ابھی سوئے لامکاں ہوں میں (غزل)، فرید جاوید، ریختہ ڈاٹ او آر جی، بھارت