فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پہ واقع ایک اسلامی تحقیقاتی ادارہ ہے، جو ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہنمائی میں قرآن و حدیث کے قدیم مآخذ کی مدد سے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اسلامی لٹریچر تیار کر رہا ہے۔ اس کا قیام مؤرخہ 7 دسمبر 1987ء کو عمل میں آیا۔

مقاصد قیام ترمیم

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے وقت اس کے درج ذیل مقاصد متعین کیے گئے:

  • اسلام کے حقیقی پیغام کی تبلیغ و اشاعت
  • نئی نسل کو بے یقینی، اخلاقی زوال اور غیر مسلم اقوام کی ذہنی غلامی سے نجات دلانے کے لیے اسلامی تعلیمات کی جدید ضروریات کے مطابق اشاعت
  • مذہبی اذہان کو علم کے میدان میں ہونے والی جدید تحقیقات سے روشناس کرانا
  • راہ حق سے بھٹکے ہوئے مسلمانوں کو اپنا صحیح ملی تشخص باور کرانا
  • مسلم امہ کو درپیش مسائل کا مناسب حل تلاش کرنا
  • نوجوان نسل کو دین کی طرف راغب کرنا
  • جدید اسلوب تحقیق اور عصری تقاضوں کے مطابق اسلامی ورثہ کو نسل نو کی طرف منتقل کرنا [1]

مطبوعات ترمیم

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام مختلف موضوعات پر سات سو سے زائد کتب تحقیق و تدوین کے مراحل سے گذر کر اردو، عربی اور انگریزی زبان میں منظر عام پر آچکی ہیں، جب کہ اردو کتب کے عربی، انگریزی و دیگر زبانوں میں تراجم کا کام بھی اس کے ساتھ ساتھ جاری ہے۔ علاوہ ازیں تحریک منہاج القرآن کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے تنظیمی نیٹ ورک سے وابستہ رضاکاران اپنی مقامی زبانوں میں بھی یہ کتب شائع کرانے میں مصروف ہیں۔ [2]

شعبہ جات ترمیم

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں تحقیق و تدوین کے تمام مراحل ایک ہی چھت تلے مکمل کیے جاتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ذیلی شعبہ جات موجود ہیں۔

شعبہ تحقیق و تدوین ترمیم

1988ء میں قائم ہونے والے شعبہ جات میں یہ شعبہ سرفہرست تھا، جس میں پہلے باقاعدہ ریسرچ سکالر کی تقرری ڈاکٹر علی اکبر قادری الازہری کے حصے میں آئی۔ اس شعبہ میں اسلامی ادب پر تحقیق و تدوین کا کام سر انجام دیا جاتا ہے۔ اس شعبہ میں زیادہ تر منہاج یونیورسٹی لاہور کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک اسٹڈیز (COSIS) کے فضلاء علوم اسلامیہ میں تخصص کی بنا پر کل وقتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ شعبہ تحقیق و تدوین میں تحقیقی تربیت حاصل کرنے کے لیے بھی متلاشیان علم آتے ہیں۔ یہاں اندرون و بیرون ملک سے MPhil اور PhD کے طلبہ اپنے موضوعات سے متعلق رہنمائی اور تحقیقی مواد کے حصول کے لیے بھی آتے ہیں، جنہیں مطلوبہ کتب تک بآسانی رسائی کے ساتھ ساتھ خوش گوار ماحول بھی ملتا ہے۔

ریسرچ ریویو کمیٹی ترمیم

تحقیقی امور کی نگرانی کے لیے 2006ء میں ریسرچ ریویو کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ریسرچ ریویو کمیٹی کے ذمہ تمام اسکالرز سے ریسرچ پراجیکٹس کی رپورٹس لینا، انھیں ہدایات دینا اور ان کا فالو اپ کرنا ہوتا ہے۔ کمیٹی کی پندرہ روزہ میٹنگ منعقد ہوتی ہے، جس میں پراجیکٹس پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ بعد ازاں کمیٹی کی سفارشات حضرت شیخ الاسلام کو بذریعہ ای میل ارسال کی جاتی ہیں، جو ان کی توثیق کے بعد لاگو کر دی جاتی ہیں۔

مرکزی لائبریری ترمیم

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ریسرچ اسکالرز کے استفادہ کے لیے ایک شاندار اور وسیع لائبریری ہے، جس میں علم التفسیر، علم الحدیث، علم الفقہ، سیرت طیبہ، تصوف، لٹریچر، تاریخ، سوانح اور دیگر موضوعات پر عربی کتب کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے۔ کتب کی مجموقعی تعداد اکتیس ہزار سے زائد ہے۔

اس حوالہ جاتی اور تحقیقی مواد پر مشتمل کتب خانہ میں ایم۔فل اور ڈاکٹریٹ کی سطح کی تحقیق کرنے والے طلبہ کے لیے مفید علمی مصادر و مآخذ دستیاب ہیں۔ عالم عرب اور دنیائے مغرب میں اسلام پر شائع ہونے والی تصانیف اور تحقیقی مواد کو اس لائبریری کے لیے حاصل کرنے کی سعی کی جاتی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والے فکری و سنجیدہ تحقیقی کام کی وجہ سے یہ حوالہ جاتی لائبریری نہ صرف شہر لاہور میں منفرد علمی و تحقیقی مقام کی حامل بن چکی ہے بلکہ قومی سطح کے چند فعال تحقیقی اداروں میں بھی اس کا شمار کیا جا سکتا ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے والد گرامی ڈاکٹر فرید الدین قادری کے زیر مطالعہ رہنے والی تمام ذاتی کتب اس لائبریری میں مکتبہ فریدیہ قادریہ کے نام سے ایک الگ سیکشن میں موجود ہیں۔ ”مکتبہ فریدیہ قادریہ“ کی 1600 کتب کا یہ نایاب ذخیرہ لائبریری کے قیام کی بنیاد ہے۔ ان کتب کی اہمیت و ندرت کے پیش نظر اس مکتبہ کو آرکائیو کا درجہ حاصل ہے۔ مذکورہ مکتبہ میں قرآن و حدیث، سیرت طیبہ، فقہ و اصول فقہ، تصوف، طب اور میڈیکل سائنس جیسے کئی موضوعات پر نادر کتب دستیاب ہیں۔

شعبہ ترجمہ ترمیم

اس شعبہ میں اہم علمی تصنیفات کو اردو سے انگریزی، عربی، کورین، ڈینش، جرمن، نارویجن، سپینش، سندھی، پشتو اور بنگالی زبانوں میں ترجمہ کیا جاتا ہے۔

شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ترمیم

انسٹی ٹیوٹ کے ریفرنس سیکشن میں ہزاروں ڈیجیٹل عربی کتب پر مشتمل ذخیرہ موجود ہے، جہاں متعدد ریسرچ اسکالرز شب و روز کی محنت شاقہ سے تحقیق کا معیار بلند کرتے ہیں وہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس استعمال کی بدولت تحقیق و جستجو کو سرعت رفتار بھی ملتی ہے۔ علاوہ ازیں تحقیقی مقاصد کے لیے ڈیجیٹل انسائیکلوپیڈیاز اور لغات بھی موجود ہیں، جن سے استفادہ کی بدولت جدید تحقیقی اسلوب سے کماحقہ آگہی حاصل ہوتی ہے۔ عالم مغرب کی آن لائن لائبریریوں کی رکنیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت دن رات مہیا کی گئی ہے۔

شعبہ کمپوزنگ ترمیم

اس شعبہ کا بنیادی مقصد ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے پراجیکٹس، تقریری و تحریری مسودات کو بیک وقت تینوں زبانوں (اردو، عربی، انگریزی) میں کمپوز کر کے کتابی شکل میں قابل اشاعت بنانا ہے۔ یہاں مسودات کی کمپوزنگ اور فارمیٹ کی تیاری برائے طباعت کی جاتی ہے۔ کام کو معیاری سطح پر سر انجام دینے کے لیے ڈیسک ٹاپ پبلشنگ کی خاطر اردو، انگریزی اور عربی کمپوزنگ پیٹرن (composing pattern) وضع کیے گئے ہیں۔

شعبہ نقل نویسی ترمیم

یہ شعبہ سمعی و بصری شکل میں محفوظ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے پانچ ہزار سے زائد خطابات کو سن کر ان کی تحریری نقل تیار کرتا ہے تاکہ بعد ازاں وہ مسودات ریسرچ اسکالرز کو دوران تحقیق کام آ سکیں۔

شعبہ مسودات و مقالہ جات ترمیم

یہ شعبہ انسٹی ٹیوٹ کے ریکارڈ کا انتظام و انصرام کرنے پر مامور ہے، یہاں مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتب، قلمی مسودات و نقل شدہ خطابات اور منہاج یونی ورسٹی کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک اسٹڈیز کے طلبہ کے مقالہ جات کا ریکارڈ تیار کیا جاتا ہے۔ 1992ء سے تاحال فارغ التحصیل ہونے والی تمام کلاسوں کے طلبہ کے مقالہ جات کی کاپیاں اس شعبہ میں موجود ہیں۔

شعبہ ادبیات ترمیم

یہ شعبہ انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والے تحقیقی کام کی ادبی حوالے سے نوک پلک درست کرتا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام شائع ہونے والی کتب کی عبارت آرائی اور لغوی درستی اسی شعبہ کی ذمہ داری ہے۔ شعبہ ادبیات میں نامور نعت گو شاعر ریاض حسین چودھری اپنی ذمہ داری سر انجام دیتے رہے ہیں۔

دار الافتاء ترمیم

عامۃ الناس کو دین کے بارے میں بنیادی معلومات اور روز مرہ زندگی میں پیش آمدہ مسائل کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں فراہم کرنے کے لیے نظامت تحقیق و تبلیغات کے زیراہتمام دارالافتاء کا اہم شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ اس کے سربراہ صدر دارالافتاء مفتی عبد القیوم خان ہزاروی ہیں۔ مفتی صاحب ایک منجھے ہوئے تجربہ کار مدرس، متکلم اور فقیہ کی حیثیت سے وطن عزیز کی نامور شخصیات میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ان کی وسیع المشربی، اجتہادی بصیرت اور بیان مسائل میں جرات مندانہ اظہار انھیں دیگر علما سے ممتاز کرتا ہے۔ مفتی صاحب کے فتاویٰ کو بعد ازاں کتابی شکل دی جاتی ہے اور حسب ضرورت و اہمیت ماہنامہ منہاج القرآن میں بھی شامل اشاعت کیے جاتے ہیں۔ ان کے فتاوی جات منہاج الفتاویٰ کے نام سے چھ جلدوں میں شائع ہو چکے ہیں۔ اس شعبہ میں اندرون و بیرون ملک سے سائلین خطوط، ٹیلی فون اور ای میلز کے ذریعے اپنے مسائل کا حل معلوم کرتے ہیں۔ اس شعبہ کی الگ ویب گاہ [3] موجود ہے۔

شعبہ تحقیقی تربیت ترمیم

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں جدید اسلوب تحقیق اور عصری تقاضوں کے مطابق اسلامی ورثہ کو نسل نو کی طرف منتقل کرنے کے لیے سنجیدہ طبع اور تحقیق کے شائق افراد کی تربیت کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ اس شعبہ میں زیادہ تر کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک اسٹڈیز کی منتہی کلاسوں کے طلبہ آتے ہیں، جنہیں جدید خطوط پر تحیقیق و تدوین کی تربیت دی جاتی ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "ویب سائٹ فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ"۔ 20 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اگست 2022 
  2. "ویب سائٹ منہاج بکس" 
  3. "ویب سائٹ دی فتوی" 
  • * * * * *