فضا فرحان
فضا فرحان بخش فاؤنڈیشن کی سربراہ ادارہ، ایک 35 سالہ پاکستانی خاتون ہیں، جو دیہی علاقوں میں شمسی توانائی کے پینل لگا کر سستی بجلی فراہم کر رہی ہیں۔ اب تک سات ہزار گھروں میں شمسی توانائی کی سہولت پہنچا چکی ہیں۔ انھیں فوربز نے اپنی نوجوانوں کی فہرست برائے 2015ء شامل کیا ہے۔ یہ فہرست اپنے اپنے ملک میں لوگوں کی معاشی و معاشرتی ترقی میں کردار ادا کرنے والے افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔[1]
فضا فرحان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز |
پیشہ | کاروباری شخصیت ، اکیڈمک |
درستی - ترمیم |
” | توانائی کے بحران کوحل کرنے کے لیے مارکیٹ کی حرکیات کوسمجھنے اور سرمایہ کاروں کوضروی مراعات دینے کی ضرورت ہے۔ قابل تجدید توانائی تیزی سے لاگت کے حوالے سے مسابقتی بن رہی ہے اس لیے سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کی کلید متنوع قومی اورعالمی ڈونرزکی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے والے پائیداراوراختراعی ماڈلزکی فراہمی میں ہے۔[2] | “ |
—فضا فرحان، بخش فاونڈیشن، پاکستان |
تعلیم
ترمیمفضا فرحان نے ایم ایس سی اور لاہور کی لمس یونیورسٹی سے سائنس اکنامکس میں بیچلر ڈگری اور لندن کے واروک بزنس اسکول سے مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے، جبکہ کاروباری شعبے کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر منعقدہ سرگرمیوں اور کانفرنسوں میں شرکت بھی کرچکی ہیں۔
بخش فاؤنڈیشن
ترمیمفضا فرحان، بخش فاؤنڈیشن کی چیف ایگزیکٹیو ہیں۔[3] یہ ادارہ پاکستان کے دیہاتی علاقوں کے لیے بجلی و توانائی پہنچانے کے طریقوں کو ممکن بنانے کی تربیت دیتا ہے۔ ادارے کی جانب سے اب تک 135 خواتین کو ٹریننگ دی جا چکی ہے، جس سے دیہاتوں میں قائم 6000 سے زائد گھروں کو شمسی توانائی سے بجلی کی فراہمی ممکن بنائی گئی۔
اعزازات
ترمیم2014ء میں فضا فرحان کو اٹلی اور پاکستان کے درمیان میں تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر چیئرپرسن کا اعزاز دیا گیا۔ 2015ء میں فوربز میگزین نے انھیں انڈر 30 ( نوجوانوں کی فہرست برائے 2015ء) میں ان کا نام شامل کیا ہے۔[4] خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اقوم متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے اعلیٰ سطح کے پینل میں پاکستان کی فضا فرحان کو شامل کیا گیا ہے۔ اس پینل کے قیام کا اعلان جنوری 2016ء میں ڈیوس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم کے موقعے پر کیا گیا تھا۔ یہ پینل اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے ایجنڈا برائے 2030ء کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تجاویز فراہم کرے گا۔[5]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ 'فوربز' کی نوجوانوں کی فہرست میں پاکستانی شامل
- ↑ "قابل تجدید توانائی فورم، بخش فاﺅنڈیشن نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کی'"۔ flahi-idare۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2015
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2015
- ↑ http://www.forbes.com/30under30/
- ↑ بی بی سی اردو (15 فروری 2016ء)۔ "پاکستانی خاتون کا اعزاز، اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین پینل میں شامل"۔ لندن۔ بی بی سی اردو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2016