گلالئی اسماعیل
گلالئی اسماعیل (پیدائش: 1986ء) ایک پاکستانی خاتون، جو 12 سال سے انسانی حقوق کے لیے کام کر رہی ہیں۔۔[1] ان کے کام پر کئی بین الاقوامی اعزازات و انعامات سے نوازا جا چکا ہے۔ گلالئی نے اویئر گرلز کے نام سے ادارہ قائم کر رکھا ہے جو نوجوان لڑکیوں کو ان کے حقوق کے بارے آگاہی فراہم کرتا ہے۔ 2013ء کے پاکستان میں عام انتخابات کے دوران میں 100 خواتین کی ایک ٹیم تشکیل دی جس نے گھر گھر جا کر لوگوں کو گھریلو تشدد اور کم عمری کی شادی سے متعلق آگاہی فراہم کی۔[2]
گلالئی اسماعیل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1986ء (عمر 37–38 سال) ضلع صوابی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ قائداعظم |
پیشہ | کارکن انسانی حقوق ، سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | پشتو ، اردو ، انگریزی |
تحریک | تحریک تحفظ پشتون |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
تنظیم
ترمیملڑکیوں کی بیداری یا اویئر گرلز نامی تنظیم کی بنیاد 2012ء میں رکھی، جس کا مقصد خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں گھریلو تشدد کی ثقافت اور عورتوں پر جبر کے خلاف کام کرنا تھا۔ 2011ء کی ایک بات چیت کے دوران میں انھوں نے کہا:[3]
میں نے اویئر گرلز کی بنیاد رکھی، حالانکہ کہ میں 16 سال کی ہوں، میں نے لڑکیوں اور لڑکوں میں تفریق کیے جانا دیکھا، میری چچا ذاد بہن کی شادی 15 سال کی عمر میں دوگنی عمر کے مرد سے کر دی گئی; وہ اپنی تعلیم مکمل نا کر سکی، لیکن میرا چچا زاد بھائی پڑھتا رہا۔ یہی تصور کیا جاتا ہے۔ لڑکیوں اس امتیازی سلوک کو سہتی ہیں – جو خاتون تشدد برداشت کرتی اور کچھ نہیں کہتی، اسے دیہی علاقوں میں مثالی نمونہ قرار دیا جاتا ہے۔ "
اعزازات
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Interview with Gulalai Ismail, The World Justice Project، 15 اکتوبر 2013۔ Retrieved 10 اگست 2014
- ↑ http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2015/03/150310_cw_youth_award_gulalai_zs بی بی سی اردو
- ↑ Madeleine Bunting, "Young women fight the 'Talibanisation' of rural Pakistan"، The Guardian، 16 مئی 2011۔ Retrieved 10 اگست 2014
- ↑ http://www.ned.org/about/board/meet-our-president/archived-presentations-and-articles/tribute-to-gulalai-ismail-at-the-
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 12 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2015
- ↑ http://www.yourcommonwealth.org/asia-finalists/2015 2015 کے ایشیائی کامن ویلتھ ایواڈ یافتگان کی فہرست
بیرونی روابط
ترمیم- "مجھ پر پاکستان میں خواتین کی برابری کے لیے وکالت کرنے پر حملہ کیا گیا تھا۔"، گلالئی اسماعیل کا مضمون، TheHumanist.com، 29 مئی2014
- 2013 ڈیموکریسی ایوارڈ میں گلالئی اسماعیل کو خراج تحسین پیش، National Endowment for Democracy، 17 جولائی 2013